كِتَابُ الْأَحْكَامِ بَابُ مَنْ بَنَى فِي حَقِّهِ مَا يَضُرُّ بِجَارِهِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ عَنْ لُؤْلُؤَةَ عَنْ أَبِي صِرْمَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ ضَارَّ أَضَرَّ اللَّهُ بِهِ وَمَنْ شَاقَّ شَقَّ اللَّهُ عَلَيْهِ
کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل
باب: اپنی زمین میں ایسی عمارت بنانا جس سے ہمسائے کو تکلیف ہو
حضرت ابو صرمہ (مالک بن قیس انصاری) ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو (کسی کو) نقصان پہنچائے گا، اللہ اس کا نقصان کر دے گا اور جو کسی کو مشکل میں ڈالے گا، اللہ اس پر سختی کرے گا۔
تشریح :
1۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے جیسا کہ ہمارے محقق نے بھی اس کے دیگر شواہد کا تذکرہ کیا ہے لیکن ان کے ضعف اور صحت کی طرف اشارہ نہیں کیا بہر حال مذکورہ روایت دیگر شواہد کی وجہ سے قابل عمل اور قابل حجت ہے ۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے :( الموسوعة الحديثية مسندالامام احمد«25/34-35.والارواء للالباني رقم :896)
2۔ مسلمانوں کو ایک دوسرے کے آرام وراحت کا خیال رکھنا چاہیے اور کسی کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ۔ 3۔ اللہ تعالیٰ اس کا نقصان کر دے گا یا سختی کرے گا ۔اس سے مراد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ قیامت میں اس کو سزا دے گا اور اس سے سختی سے حساب لے گا ۔ اور یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ دنیا میں ہی اسے اس کی سزا مل جائے گی کہ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے سزا کے طور پر مشکلات میں گھر جائے گا اور نقصان اٹھائے گا ۔ واللہ اعلم.
1۔ مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سنداً ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے شواہد کی بنا پر حسن قرار دیا ہے جیسا کہ ہمارے محقق نے بھی اس کے دیگر شواہد کا تذکرہ کیا ہے لیکن ان کے ضعف اور صحت کی طرف اشارہ نہیں کیا بہر حال مذکورہ روایت دیگر شواہد کی وجہ سے قابل عمل اور قابل حجت ہے ۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے :( الموسوعة الحديثية مسندالامام احمد«25/34-35.والارواء للالباني رقم :896)
2۔ مسلمانوں کو ایک دوسرے کے آرام وراحت کا خیال رکھنا چاہیے اور کسی کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ۔ 3۔ اللہ تعالیٰ اس کا نقصان کر دے گا یا سختی کرے گا ۔اس سے مراد یہ بھی ہو سکتا ہے کہ قیامت میں اس کو سزا دے گا اور اس سے سختی سے حساب لے گا ۔ اور یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ دنیا میں ہی اسے اس کی سزا مل جائے گی کہ وہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے سزا کے طور پر مشکلات میں گھر جائے گا اور نقصان اٹھائے گا ۔ واللہ اعلم.