Book - حدیث 2324

كِتَابُ الْأَحْكَامِ بَابُ مَنْ حَلَفَ عَلَى يَمِينٍ فَاجِرَةٍ لِيَقْتَطِعَ بِهَا مَالًا صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ كَعْبٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَخَاهُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ أَنَّ أَبَا أُمَامَةَ الْحَارِثِيَّ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا يَقْتَطِعُ رَجُلٌ حَقَّ امْرِئٍ مُسْلِمٍ بِيَمِينِهِ إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَأَوْجَبَ لَهُ النَّارَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَإِنْ كَانَ شَيْئًا يَسِيرًا قَالَ وَإِنْ كَانَ سِوَاكًا مِنْ أَرَاكٍ

ترجمہ Book - حدیث 2324

کتاب: فیصلہ کرنے سے متعلق احکام و مسائل باب: کوئی مال (ناجائز طور پر ) حاصل کرنے کے لیے جھوٹی قسم کھانا (کبیرہ گناہ ہے ) حضرت ابوامامہ حارثی ؓ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ فر رہے تھے: جو شخص قسم کھا کر کسی مسلمان آدمی کا حق مارتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر جنت حرام اور جہنم واجب کر دیتا ہے۔ حاضرین میں سے ایک صاحب نے کہا: اگرچہ کوئی معمولی سی چیز ہو؟ نبی ﷺ نے فرمایا: اگرچہ پیلو کی ایک مسواک ہو۔
تشریح : 1۔ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی ادائیگی بھی فرض ہے 2۔ شرک کے علاوہ دوسرے گناہوں کی وجہ سے بھی جہنم کی سزا مل سکتی ہے لہٰذا ان سے بھی زیادہ سے زیادہ اجتناب کرنے کی کوشش ضروری ہے ۔ 3۔ شرک کے علاوہ دوسرے گناہوں سے جہنم واجب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اسے جہنم میں ضرور جانا پڑے گا سزا بھگتنے کےبعد اس کو نجات مل سکتی ہے ۔ اور اگر اس گناہ سے بڑی کوئی نیکی موجود ہو تو اس کی وجہ سے بھی نجات ہو سکتی ہے ۔ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو اپنے خاص فضل سے بھی اسے معاف کر سکتا ہے لیکن شرک اکبر اورایسے کفریہ کام جو اسلام سے خارج کردیتے ہیں ان کی سزا دائمی جہنم ہے ۔ 4۔بعض گناہ بظاہر معمولی ہوتے ہیں لیکن اللہ کی نظر میں وہ بہت بڑے ہوتے ہیں اس لیے ہر چھوٹے بڑےگناہ سے بچنا چاہیے ۔ 5۔ اللہ کے نام کی جھوٹی قسم کھانا کبیرہ گناہ ہےاور معمولی سی چیز کےلیے اس کا ارتکاب اوربھی زیادہ برا ہے ۔ 1۔ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی ادائیگی بھی فرض ہے 2۔ شرک کے علاوہ دوسرے گناہوں کی وجہ سے بھی جہنم کی سزا مل سکتی ہے لہٰذا ان سے بھی زیادہ سے زیادہ اجتناب کرنے کی کوشش ضروری ہے ۔ 3۔ شرک کے علاوہ دوسرے گناہوں سے جہنم واجب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اسے جہنم میں ضرور جانا پڑے گا سزا بھگتنے کےبعد اس کو نجات مل سکتی ہے ۔ اور اگر اس گناہ سے بڑی کوئی نیکی موجود ہو تو اس کی وجہ سے بھی نجات ہو سکتی ہے ۔ اگر اللہ تعالیٰ چاہے تو اپنے خاص فضل سے بھی اسے معاف کر سکتا ہے لیکن شرک اکبر اورایسے کفریہ کام جو اسلام سے خارج کردیتے ہیں ان کی سزا دائمی جہنم ہے ۔ 4۔بعض گناہ بظاہر معمولی ہوتے ہیں لیکن اللہ کی نظر میں وہ بہت بڑے ہوتے ہیں اس لیے ہر چھوٹے بڑےگناہ سے بچنا چاہیے ۔ 5۔ اللہ کے نام کی جھوٹی قسم کھانا کبیرہ گناہ ہےاور معمولی سی چیز کےلیے اس کا ارتکاب اوربھی زیادہ برا ہے ۔