كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ التَّغْلِيظِ فِي الرِّبَا صحیح حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ الرُّكَيْنِ بْنِ الرَّبِيعِ بْنِ عُمَيْلَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَحَدٌ أَكْثَرَ مِنْ الرِّبَا إِلَّا كَانَ عَاقِبَةُ أَمْرِهِ إِلَى قِلَّةٍ
کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: سود کا گناہ بہت بڑا ہے
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: جو شخص سود کے ذریعے سے مال میں اضافہ کرے گا، اس کا انجام کار مال کی قلت ہو گا۔
تشریح :
(1) حرام روزی میں برکت نہیں ہوتی ۔
(2) اس حدیث کی تائید قرآن مجید کی اس آیت مبارکہ سے بھی ہوتی ہے: ﴿يَمحَقُ اللَّـهُ الرِّبا وَيُربِي الصَّدَقاتِ ۗ﴾ (البقرہ: 2:276)’’ اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقہ کو بڑھاتا ہے‘‘۔
(1) حرام روزی میں برکت نہیں ہوتی ۔
(2) اس حدیث کی تائید قرآن مجید کی اس آیت مبارکہ سے بھی ہوتی ہے: ﴿يَمحَقُ اللَّـهُ الرِّبا وَيُربِي الصَّدَقاتِ ۗ﴾ (البقرہ: 2:276)’’ اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقہ کو بڑھاتا ہے‘‘۔