Book - حدیث 2271

كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ الْحَيَوَانِ بِالْحَيَوَانِ نَسِيئَةً صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ وَأَبُو خَالِدٍ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا بَأْسَ بِالْحَيَوَانِ وَاحِدًا بِاثْنَيْنِ يَدًا بِيَدٍ وَكَرِهَهُ نَسِيئَةً

ترجمہ Book - حدیث 2271

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل باب: حیوان کی حیوان سے ادھار بیع کرنا حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ایک جانور کا دو جانوروں سے دست بدست تبادلہ کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ اور نبی ﷺ نے (اس قسم کا تبادلہ) ادھار کے ساتھ ناپسند فرمایا۔
تشریح : (1) جانور کا جانور سے تبادلہ جائز ہے ۔ (2) جانور کا جانور سے تبادلہ دونوں طرف سے فوری ادائیگی کی صورت میں ہونا چاہیے۔ (3) جانور کا جانور سے تبادلہ کرنے میں برابر ضروری نہیں بلکہ اعلیٰ نسل کی ایک گائے کےعوض ادنیٰ قسم کی دو گائیں دی جا سکتی ہیں ‘ یا اچھی نسل کی ایک بکری دے کر ادنیٰ قسم کی دو بکریاں لی جا سکتی ہیں ۔ (4) مذکورہ روایت کی بابت ہمارے فاضل محقق لکھتے ہیں کہ یہ روایت سنداً ضعیف ہے ‘ البتہ سابقہ روایت اس سےکفایت کرتی ہے ‘ علاوہ ازیں دیگر محققین نے بھی اسے صحیح اور حسن قرار دیا ہے لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود قابل حجت اور قابل عمل ہے ۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے : (الموسوعة الحديثة مسند الامام احمد: 22/234،235، والصحيحة ،رقم:2416) (1) جانور کا جانور سے تبادلہ جائز ہے ۔ (2) جانور کا جانور سے تبادلہ دونوں طرف سے فوری ادائیگی کی صورت میں ہونا چاہیے۔ (3) جانور کا جانور سے تبادلہ کرنے میں برابر ضروری نہیں بلکہ اعلیٰ نسل کی ایک گائے کےعوض ادنیٰ قسم کی دو گائیں دی جا سکتی ہیں ‘ یا اچھی نسل کی ایک بکری دے کر ادنیٰ قسم کی دو بکریاں لی جا سکتی ہیں ۔ (4) مذکورہ روایت کی بابت ہمارے فاضل محقق لکھتے ہیں کہ یہ روایت سنداً ضعیف ہے ‘ البتہ سابقہ روایت اس سےکفایت کرتی ہے ‘ علاوہ ازیں دیگر محققین نے بھی اسے صحیح اور حسن قرار دیا ہے لہٰذا مذکورہ روایت سنداً ضعیف ہونے کے باوجود قابل حجت اور قابل عمل ہے ۔ مزید تفصیل کے لیے دیکھیے : (الموسوعة الحديثة مسند الامام احمد: 22/234،235، والصحيحة ،رقم:2416)