Book - حدیث 2263

كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ كَسْرِ الدَّرَاهِمِ وَالدَّنَانِيرِ ضعیف حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَسُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ وَهَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ قَالُوا حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ فَضَاءٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ كَسْرِ سِكَّةِ الْمُسْلِمِينَ الْجَائِزَةِ بَيْنَهُمْ إِلَّا مِنْ بَأْسٍ

ترجمہ Book - حدیث 2263

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل باب: درہم و دینار توڑنا منع ہے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں کا رائج سکہ بلا ضرورت توڑنے سے منع فرمایا ہے۔
تشریح : یہ روایت ضعیف ہے ‘ تاہم یہ بات صحیح ہے کہ سونے کی اشرفی یا چاندی کا روپیہ جوصحیح ہو ‘ اور اس سے بازار میں خرید و فروخت ہو سکتی ہو ‘ اسے پگھلا کر سونے یا چاندی کی ڈلی بنالینا جائز نہیں کیونکہ اس سے عام مسلمانوں کی پوری ہونے والی ایک ضرورت کو پورا ہونے میں خلل واقع ہوتا ہے ‘ البتہ کوئی معقول وجہ ہو ‘ مثلاً :وہ سکہ کھوٹا ہو تو اسے توڑ کر پگھلایا جا سکتا ہے ۔ یہ روایت ضعیف ہے ‘ تاہم یہ بات صحیح ہے کہ سونے کی اشرفی یا چاندی کا روپیہ جوصحیح ہو ‘ اور اس سے بازار میں خرید و فروخت ہو سکتی ہو ‘ اسے پگھلا کر سونے یا چاندی کی ڈلی بنالینا جائز نہیں کیونکہ اس سے عام مسلمانوں کی پوری ہونے والی ایک ضرورت کو پورا ہونے میں خلل واقع ہوتا ہے ‘ البتہ کوئی معقول وجہ ہو ‘ مثلاً :وہ سکہ کھوٹا ہو تو اسے توڑ کر پگھلایا جا سکتا ہے ۔