Book - حدیث 2257

كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ مَنْ قَالَ: لَا رِبَا إِلَّا فِي النَّسِيئَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ الدِّرْهَمُ بِالدِّرْهَمِ وَالدِّينَارُ بِالدِّينَارِ فَقُلْتُ إِنِّي سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ غَيْرَ ذَلِكَ قَالَ أَمَا إِنِّي لَقِيتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقُلْتُ أَخْبِرْنِي عَنْ هَذَا الَّذِي تَقُولُ فِي الصَّرْفِ أَشَيْءٌ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمْ شَيْءٌ وَجَدْتَهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَقَالَ مَا وَجَدْتُهُ فِي كِتَابِ اللَّهِ وَلَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَكِنْ أَخْبَرَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا الرِّبَا فِي النَّسِيئَةِ

ترجمہ Book - حدیث 2257

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل باب: (ان لوگوں کے دلائل)جو کہتے ہیں کہ سود صرف ادھار میں ہوتا ہے حضرت ابو صالح ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے حضرت ابو سعید خدری ؓ کو فرماتے سنا کہ درہم کے بدلے میں درہم اور دینار کے بدلے میں دینار ہوتا ہے۔ میں نے کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ کو (اس کے برعکس) دوسری بات کہتے سنا ہے۔ ابو سعید ؓ نے فرمایا: میں حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے ملا تھا۔ میں نے انہیں کہا: آپ صرف (درہم و دینار کے تبادلے) کے بارے میں جو کچھ فرماتے ہیں، کیا یہ مسئلہ آپ نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے یا اللہ کی کتاب میں (اس کے بارے میں) کچھ دیکھا ہے؟ تو انہوں نے فرمایا: میں نے یہ مسئلہ نہ اللہ کی کتاب میں پایا ہے، نہ اللہ کے رسول ﷺ سے سنا ہے لیکن مجھے حضرت اسامہ بن زید ؓ نے بتایا تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرماای ہے: سود صرف ادھار میں ہوتا ہے۔
تشریح : (1)سونے کا چاندی سے یا چاندی کا سونے سے تبادلہ دست بدست ہونا چاہیے ۔ (2) مختلف ممالک کی کرنسی کا تبادلہ بھی موجود شرح کے مطابق ہاتھوں ہاتھ ہونا چاہیے ۔ اگر کوئی کہے کہ میرے پاس امریکی ڈالر ہیں اور میں ان کے بدلے سعودی ریال لینا چاہتا ہوں ‘ دوسرا شخص کہے کہ مجھے ڈالر دے دو ‘ میں ان کے بدلے میں اتنے ریال تمہیں کل دے دوں گا ‘ یہ درست نہیں ۔ (3) صحابہ کرام ﷜ حدیث کو حجت سمجھتے تھے ‘ اور جو حدیث رسول اللہ ﷺ سے براہ راست نہ سنی ہو بلکہ کسی دوسرے شخص کے واسطے سے پہنچے اس پر عمل کرنا بھی ضروری سمجھتے تھے ۔ (4) سود صرف ادھار میں ہوتا ہے ‘ یہ اس صورت میں ہے جب تبادلہ کی جانے والی اشیاء مختلف اجناس سے تعلق رکھتے ہوں ‘ مثلاً :سونا اور چاندی ‘ یا گندم اور کھجور ۔ ان کا باہمی تبادلہ کمی بیشی کے ساتھ درست ہے ۔ ایک گرام سونے کے بدلے میں دس پندرہ گرام چاندی کا تبادلہ یا ایک من گندم کے بدلے میں دو من جو کا تبادلہ جائز ہے بشرطیکہ دونوں طرف سے نقد ادائیگی ہو ۔ ایک ہی چیز کا تبادلہ کمی بیشی کے ساتھ نقد بھی درست نہیں ۔ ایک من اچھی گندمک کے بدلے میں دو من ہلکی قسم کی گندم لینا دینا جائز نہیں اگرچہ دونوں طرف سے گندم فوراً ادا کر دی جائے ۔ (1)سونے کا چاندی سے یا چاندی کا سونے سے تبادلہ دست بدست ہونا چاہیے ۔ (2) مختلف ممالک کی کرنسی کا تبادلہ بھی موجود شرح کے مطابق ہاتھوں ہاتھ ہونا چاہیے ۔ اگر کوئی کہے کہ میرے پاس امریکی ڈالر ہیں اور میں ان کے بدلے سعودی ریال لینا چاہتا ہوں ‘ دوسرا شخص کہے کہ مجھے ڈالر دے دو ‘ میں ان کے بدلے میں اتنے ریال تمہیں کل دے دوں گا ‘ یہ درست نہیں ۔ (3) صحابہ کرام ﷜ حدیث کو حجت سمجھتے تھے ‘ اور جو حدیث رسول اللہ ﷺ سے براہ راست نہ سنی ہو بلکہ کسی دوسرے شخص کے واسطے سے پہنچے اس پر عمل کرنا بھی ضروری سمجھتے تھے ۔ (4) سود صرف ادھار میں ہوتا ہے ‘ یہ اس صورت میں ہے جب تبادلہ کی جانے والی اشیاء مختلف اجناس سے تعلق رکھتے ہوں ‘ مثلاً :سونا اور چاندی ‘ یا گندم اور کھجور ۔ ان کا باہمی تبادلہ کمی بیشی کے ساتھ درست ہے ۔ ایک گرام سونے کے بدلے میں دس پندرہ گرام چاندی کا تبادلہ یا ایک من گندم کے بدلے میں دو من جو کا تبادلہ جائز ہے بشرطیکہ دونوں طرف سے نقد ادائیگی ہو ۔ ایک ہی چیز کا تبادلہ کمی بیشی کے ساتھ نقد بھی درست نہیں ۔ ایک من اچھی گندمک کے بدلے میں دو من ہلکی قسم کی گندم لینا دینا جائز نہیں اگرچہ دونوں طرف سے گندم فوراً ادا کر دی جائے ۔