Book - حدیث 2254

كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ الصَّرْفِ وَمَا لَا يَجُوزُ مُتَفَاضِلًا يَدًا بِيَدٍ صحیح حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ خِدَاشٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَا حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ عَلْقَمَةَ التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ أَنَّ مُسْلِمَ بْنَ يَسَارٍ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُبَيْدٍ حَدَّثَاهُ قَالَا جَمَعَ الْمَنْزِلُ بَيْنَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَمُعَاوِيَةَ إِمَّا فِي كَنِيسَةٍ وَإِمَّا فِي بِيعَةٍ فَحَدَّثَهُمْ عُبَادَةُ بْنُ الصَّامِتِ فَقَالَ قَالَ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ بِالْوَرِقِ وَالذَّهَبِ بِالذَّهَبِ وَالْبُرِّ بِالْبُرِّ وَالشَّعِيرِ بِالشَّعِيرِ وَالتَّمْرِ بِالتَّمْرِ قَالَ أَحَدُهُمَا وَالْمِلْحِ بِالْمِلْحِ وَلَمْ يَقُلْهُ الْآخَرُ وَأَمَرَنَا أَنْ نَبِيعَ الْبُرَّ بِالشَّعِيرِ وَالشَّعِيرَ بِالْبُرِّ يَدًا بِيَدٍ كَيْفَ شِئْنَا

ترجمہ Book - حدیث 2254

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل باب: بیع صرف کا بیان اور جن چیزوں کے دست بدست تبادلے میں بھی کمی بیشی جائزنہیں حضرت مسلم بن یاسر اور حضرت عبداللہ بن عبید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: (کسی سفر میں) ایک منزل پر حضرت عبادہ بن صامت اور حضرت معاویہ ؓ کی کسی گرجا یا (یہود کے) معبد میں باہم ملاقات ہو گئی۔ حضرت عبادہ بن صامت ؓ نے (حاضرین کو) حدیث سناتے ہوئے فرمایا : ہمیں رسول اللہ ﷺ نے چاندی کے بدلے میں چاندی کی، سونے کے بدلے میں سونے کی، گندم کے بدلے میں گدن کی، جو کے بدلے میں جو کی، اور کھجور کے بدلے میں کھجور کی، ایک روایت کے مطابق: اور نمک کے بدلے میں نمک کی خریدوفروخت کرنے سے منع فرمایا۔ اور ہمیں جو کے بدلے میں گندم یا گندم کے بدلے میں جو کی دست بدست بیع کرنے کا حکم دیا جیسے ہم چاہیں (مقدار کی کمی بیشی کے ساتھ۔ )
تشریح : بعض علماء کےنزدیک یہ حکم صرف مندرجہ ذیل اشیاء کے لیے ہے : سونا ،چاندی ،گندم ،جو ،کھجور اور نمک۔ دوسرے علماء کے نزدیک جن اشیاء کا ذکر حدیث میں نہیں ‘ان بھی یہی حکم ہے کہ ایک جنس کی ا شیاء کا (اچھی بری قسم کی وجہ سے ) کمی بیشی کے ساتھ باہم تبادلہ نہیں ہونا چاہیے ۔ بعض علماء کےنزدیک یہ حکم صرف مندرجہ ذیل اشیاء کے لیے ہے : سونا ،چاندی ،گندم ،جو ،کھجور اور نمک۔ دوسرے علماء کے نزدیک جن اشیاء کا ذکر حدیث میں نہیں ‘ان بھی یہی حکم ہے کہ ایک جنس کی ا شیاء کا (اچھی بری قسم کی وجہ سے ) کمی بیشی کے ساتھ باہم تبادلہ نہیں ہونا چاہیے ۔