Book - حدیث 2251

كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ شِرَاءِ الرَّقِيقِ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ لَيْثٍ صَاحِبُ الْكَرَابِيسِيِّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَجِيدِ بْنُ وَهْبٍ قَالَ قَالَ لِي الْعَدَّاءُ بْنُ خَالِدِ بْنِ هَوْذَةَ أَلَا نُقْرِئُكَ كِتَابًا كَتَبَهُ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قُلْتُ بَلَى فَأَخْرَجَ لِي كِتَابًا فَإِذَا فِيهِ هَذَا مَا اشْتَرَى الْعَدَّاءُ بْنُ خَالِدِ بْنِ هَوْذَةَ مِنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اشْتَرَى مِنْهُ عَبْدًا أَوْ أَمَةً لَا دَاءَ وَلَا غَائِلَةَ وَلَا خِبْثَةَ بَيْعَ الْمُسْلِمِ لِلْمُسْلِمِ

ترجمہ Book - حدیث 2251

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل باب: غلاموں کوخریدنا حضرت عبدالمجید بن وہب ؓ سے روایت ہے کہ مجھ سے حضرت عداء بن خالد بن ہوذہ ؓ نے فرمایا: کیا میں تجھے ایک تحریر نہ پڑھواؤں جو رسول اللہ ﷺ نے مجھے عطا فرمائی تھی؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ انہوں نے مجھے تحریر نکال کر دکھائی۔ اس میں یہ الفاظ لکھے ہوئے تھے: یہ اس چیز کی دستاویز ہے جو عداء بن خالد بن ہوذہ (ؓ) نے محمد رسول اللہ ﷺ سے خریدی۔ اس نے نبی ﷺ سے ایک غلام یا ایک ایسی لونڈی خریدی ہے جسے کوئی بیماری نہیں، کوئی بری عادت نہیں اور نہ حرام کا مال ہے۔ یہ بیع ایک مسلمان کی ایک مسلمان سے ہوئی ہے۔
تشریح : (1) قیمتی چیز کی خرید وفروخت کے وقت تحریر لکھ لینی چاہیے ۔ (2) ’’غلام یا لونڈی خریدی۔‘‘ یعنی تحریر میں غلام کا لفظ تھا یا لونڈی کا ۔ یہ شک عباد بن لیث کی طرف سے ہے جو امام ابن ماجہ کےاستاد کےاستاد ہیں ۔ (3) [غائلة] کا یہ مطلب بھی بیان کیا گیا ہے کہ اسے بھاگ جانے ،چوری یا زنا کرنے کی یا ایسی کوئی دوسری بری عادت نہیں ، اور یہ مطلب بھی بیان کیا گیا ہے کہ وہ چوری کا مال نہیں اور یہ مطلب بھی بیان کیا گیا ہے کہ بیچنے والا غلام کاعیب نہیں چھپا رہا ۔ (4) [خبشة ] کامطلب حرام بھی بیان کیا گیا ہے اور اخلاقی خرابی بھی ۔ (5) مسلمان کی مسلمان سے بیع کا مطلب یہ ہے کہ یہ بیع ان تمام اصول وضوابط کے تحت شمار ہو گی جو اسلامی قوانین میں موجود ہیں ۔ (1) قیمتی چیز کی خرید وفروخت کے وقت تحریر لکھ لینی چاہیے ۔ (2) ’’غلام یا لونڈی خریدی۔‘‘ یعنی تحریر میں غلام کا لفظ تھا یا لونڈی کا ۔ یہ شک عباد بن لیث کی طرف سے ہے جو امام ابن ماجہ کےاستاد کےاستاد ہیں ۔ (3) [غائلة] کا یہ مطلب بھی بیان کیا گیا ہے کہ اسے بھاگ جانے ،چوری یا زنا کرنے کی یا ایسی کوئی دوسری بری عادت نہیں ، اور یہ مطلب بھی بیان کیا گیا ہے کہ وہ چوری کا مال نہیں اور یہ مطلب بھی بیان کیا گیا ہے کہ بیچنے والا غلام کاعیب نہیں چھپا رہا ۔ (4) [خبشة ] کامطلب حرام بھی بیان کیا گیا ہے اور اخلاقی خرابی بھی ۔ (5) مسلمان کی مسلمان سے بیع کا مطلب یہ ہے کہ یہ بیع ان تمام اصول وضوابط کے تحت شمار ہو گی جو اسلامی قوانین میں موجود ہیں ۔