كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ عُهْدَةِ الرَّقِيقِ ضعیف حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عُهْدَةَ بَعْدَ أَرْبَعٍ
کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: غلام(کے عیب)کی ذمہ داری
حضرت عقبہ بن عامر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: چار دن کے بعد (غلام کی) کوئی ذمے داری نہیں۔
تشریح :
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی نے غلام خریدا ، پھر اسے غلام میں کوئی عیب معلوم ہو گیا تو اگر تین دن کے اندر اسے عیب معلوم ہو گیا اور اس نے واپس کرنا چاہا تو یہ ہو سکتاہے ، تین دن کےبعد واپس نہیں کر سکتا ، تاہم اس باب کی مذکورہ دونوں روایتیں ضعیف ہیں ۔ اخلاقی طور پر ہر بیچنے والے کا اخلاقی فرض ہے کہ غلام یا جانور کا عیب نہ چھپائے بلکہ بیان کر دے ۔ اور اگر خریدار عیب معلوم ہونے پر غلام یا جانور کو واپس کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ واپس لے لے ۔
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی نے غلام خریدا ، پھر اسے غلام میں کوئی عیب معلوم ہو گیا تو اگر تین دن کے اندر اسے عیب معلوم ہو گیا اور اس نے واپس کرنا چاہا تو یہ ہو سکتاہے ، تین دن کےبعد واپس نہیں کر سکتا ، تاہم اس باب کی مذکورہ دونوں روایتیں ضعیف ہیں ۔ اخلاقی طور پر ہر بیچنے والے کا اخلاقی فرض ہے کہ غلام یا جانور کا عیب نہ چھپائے بلکہ بیان کر دے ۔ اور اگر خریدار عیب معلوم ہونے پر غلام یا جانور کو واپس کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ واپس لے لے ۔