Book - حدیث 2218

كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ بَيْعِ الثِّمَارِ سِنِينَ وَالْجَائِحَةِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَتِيقٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ السِّنِينَ

ترجمہ Book - حدیث 2218

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل باب: آئندہ سالوں کی فصل(پیشگی)فروخت کرنا اور فصل پر آفت کا آ جانا حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کئی سال کا (آئندہ پیدا ہونے والا) پھل فروکت کرنے سے منع فرمایا۔
تشریح : ١۔ کئی سال کی بیع سے مراد یہ ہے، مثلاً آئندہ دو تین سال کا پھل پہلے ہی بیچ کر قیمت وصول کر لے یہ منع ہے۔ ٢۔ اس کی ممانعت میں یہ حکمت ہے کہ یہ معلوم نہیں ہو سکتا کہ آئندہ سالوں میں پیدوار کیسی ہوگی، ہوگی بھی یا نہیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ پھل آکر تباہ ہو جائے اور خریدار کی رقم ضائع ہو جائے۔ اس لحاظ سے یہ بیع غرر(دھوکے کی بیع) میں شامل ہے۔ ٣۔ بیع غرر کی تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ٢١٩٤ تا ٢١٩٧۔ ١۔ کئی سال کی بیع سے مراد یہ ہے، مثلاً آئندہ دو تین سال کا پھل پہلے ہی بیچ کر قیمت وصول کر لے یہ منع ہے۔ ٢۔ اس کی ممانعت میں یہ حکمت ہے کہ یہ معلوم نہیں ہو سکتا کہ آئندہ سالوں میں پیدوار کیسی ہوگی، ہوگی بھی یا نہیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ پھل آکر تباہ ہو جائے اور خریدار کی رقم ضائع ہو جائے۔ اس لحاظ سے یہ بیع غرر(دھوکے کی بیع) میں شامل ہے۔ ٣۔ بیع غرر کی تفصیل کے لیے دیکھیے، حدیث: ٢١٩٤ تا ٢١٩٧۔