كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ بَاعَ نَخْلًا مُؤَبَّرًا، أَوْ عَبْدًا لَهُ مَالٌ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ رَبِّهِ بْنُ خَالِدٍ النُّمَيْرِيُّ أَبُو الْمُغَلِّسِ قَالَ: حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الْوَلِيدِ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، قَالَ: «قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثَمَرِ النَّخْلِ لِمَنْ أَبَّرَهَا، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ، وَأَنَّ مَالَ الْمَمْلُوكِ لِمَنْ بَاعَهُ، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ»
کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: کھجور کے بار آور درخت کی اور مال والے غلام کی فروخت
حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ کھجور کے درختوں کا پھل تابیر کرنے والے کا ہے، سوائے اس صورت کے کہ خریدار شرط کر لے۔ اور غلام کا مال بیچنے والے کا ہے، سوائے اس صورت کے کہ خریدار شرط کر لے۔
تشریح :
ديكھيے، فوائد حديث:2211
ديكھيے، فوائد حديث:2211