كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ الْأَيْمَانِ فِي الشِّرَاءِ وَالْبَيْعِ صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنِ الْمَسْعُودِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ، وَلَا يُزَكِّيهِمْ، وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ» فَقُلْتُ: مَنْ هُمْ؟ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَدْ خَابُوا وَخَسِرُوا، قَالَ: «الْمُسْبِلُ إِزَارَهُ، وَالْمَنَّانُ عَطَاءَهُ، وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْكَاذِبِ»
کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل
باب: خرید و فروخت کے وقت قسمیں کھانا مکروہ ہے
حضرت ابوذر ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: تین آدمیوں سے اللہ تعالیٰ قیامت کے دن کلام نہیں فرمائے گا، نہ ان کی طف دیکھے گا، نہ انہیں پاک کرے گا، اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! وہ کون ہیں؟ وہ تو ناکام رہے اور بہت خسارے میں رہے۔ آپ نے فرمایا: اپنا تہبند (ٹخنوں سے نیچے تک) لٹکانے ولاا، (کوئی چیز) دے کر احسان جتلانے والا اور جھوٹی قسم کھا کر اپنے مال کی رغبت دلانے والا۔
تشریح :
1۔ مرد کے لیےتہبند، شلوار اور پتلون وغیرہ کو اتنا نیچے تک رکھنا حرام ہے جس سے ٹخنے چھپ جائیں۔ جس عمل کی اتنی سخت سزا مقرر ہے اسے محض مکروہ قرار دینا درست نہیں۔ ٢۔ تہبند کو اتنا نیچے رکھنا اس لیے حرام ہے کہ وہ تکبر کا مظہر ہے۔ ارشاد نبوی ہے: ’’ اپنا تہبند آدھی پنڈلی تک اونچا رکھ، اگر یہ نہ ہو تو ٹخنوں تک اونچا رکھ اور (اس سے نیچے تک) تہبند لٹکانے سے اجتناب کر کیونکہ یہ تکبر ہے، اور اللہ تعالیٰ کو تکبر پسند نہیں۔‘‘ (سنن أبی داود، اللباس، باب ماجاء في إسبال الإزار، حديث: ٤٠٨٤) ٣۔ مومن جب کسی سے نیکی کرے تو اس کی نیت اللہ کی رضا کا حصول ہونا چاہیے۔ ٤۔ اللہ کے نام کی جھوٹی قسم کھانا، اللہ کے مقدس نام کے احترام کے منافی ہے۔ اور اللہ کے نام کی بے حرمتی کبیرہ گناہ ہے۔
1۔ مرد کے لیےتہبند، شلوار اور پتلون وغیرہ کو اتنا نیچے تک رکھنا حرام ہے جس سے ٹخنے چھپ جائیں۔ جس عمل کی اتنی سخت سزا مقرر ہے اسے محض مکروہ قرار دینا درست نہیں۔ ٢۔ تہبند کو اتنا نیچے رکھنا اس لیے حرام ہے کہ وہ تکبر کا مظہر ہے۔ ارشاد نبوی ہے: ’’ اپنا تہبند آدھی پنڈلی تک اونچا رکھ، اگر یہ نہ ہو تو ٹخنوں تک اونچا رکھ اور (اس سے نیچے تک) تہبند لٹکانے سے اجتناب کر کیونکہ یہ تکبر ہے، اور اللہ تعالیٰ کو تکبر پسند نہیں۔‘‘ (سنن أبی داود، اللباس، باب ماجاء في إسبال الإزار، حديث: ٤٠٨٤) ٣۔ مومن جب کسی سے نیکی کرے تو اس کی نیت اللہ کی رضا کا حصول ہونا چاہیے۔ ٤۔ اللہ کے نام کی جھوٹی قسم کھانا، اللہ کے مقدس نام کے احترام کے منافی ہے۔ اور اللہ کے نام کی بے حرمتی کبیرہ گناہ ہے۔