Book - حدیث 2197

كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ شِرَاءِ مَا فِي بُطُونِ الْأَنْعَامِ وَضُرُوعِهَا وَضَرْبَةِ الْغَائِصِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَهَى عَنْ بَيْعِ حَبَلِ الْحَبَلَةِ»

ترجمہ Book - حدیث 2197

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل باب: مادہ جانور کے پیٹ کا بچہ یا اس کے تھنوں میں دودھ خریدنا اور غوطہ لگانے والے کے غوطے سے حاصل ہونے والی چیز خریدنے کی ممانعت کا بیان حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حاملہ کا حمل بیچنے سے منع فرمایا۔
تشریح : 1۔ [بَيْعُ حَبَلِ الْحَبَلَةِ] کا ایک مطلب یہ ہے کہ جانور کا بچہ پیدائش سے پہلے خریدا اور بیچا جائے، یہ جائز نہیں کیونکہ اس میں غرر ہے۔ معلوم نہیں وہ بچہ مذکر ہوگا یا مؤنث، صحیح ہوگا یا عیب دار۔ 2۔ اس کا دوسرا مطلب یہ ہے کہ کوئی چیز خرید کر ادائیگی کی میعاد کسی جانور کے بچہ دینے تک مقرر کی جائے۔ یہ مجہول مدت ہے، اس لیے یہ بھی منع ہے۔ 3۔ اس کا ایک مطلب یہ ہے کہ فلاں حاملہ جانور سے پیدا ہونے والا بچہ جب بڑا ہو کر بچہ دے گا، وہ جانور میں بیچتا ہوں، یا کسی دوسری چیز کی رقم کی ادائیگی اس وقت ہوگی۔ اس میں بھی غرر اورمدت نامعلوم ہے۔ معلون نہیں اس حاملہ جانور سے مذکر پیدا ہوگا یا مؤنث، اور مؤنث ہوا تو اس سے کب بچہ پیدا ہوگا۔ 4۔ ادھار کی ادائیگی کے لیے مدت کا وضح تعین ہونا چاہیے، پھر اگر مقروض آدمی اس وقت ادا نہ کر سکےتو مزید مہلت مانگ لے۔ یا مدت کا تعین کیا ہی نہ جائے، مقروض اپنی سہولت کے مطاق ادا کردے۔ مقروض کو اس طرح سہولت دینا بہت فضیلت والا عمل ہے، تاہم مقروض اس سہولت کی وجہ سے قرض کی ادائیگی سے بے نیاز نہ ہو جائے بلکہ قرض خواہ کے حق میں دعا کرتا رہے ار ادارئیگی کے لیے مقدور بھر کوشش کرتارہے۔ اس میں تساہل یا کوتاہی نہ کرے۔ 1۔ [بَيْعُ حَبَلِ الْحَبَلَةِ] کا ایک مطلب یہ ہے کہ جانور کا بچہ پیدائش سے پہلے خریدا اور بیچا جائے، یہ جائز نہیں کیونکہ اس میں غرر ہے۔ معلوم نہیں وہ بچہ مذکر ہوگا یا مؤنث، صحیح ہوگا یا عیب دار۔ 2۔ اس کا دوسرا مطلب یہ ہے کہ کوئی چیز خرید کر ادائیگی کی میعاد کسی جانور کے بچہ دینے تک مقرر کی جائے۔ یہ مجہول مدت ہے، اس لیے یہ بھی منع ہے۔ 3۔ اس کا ایک مطلب یہ ہے کہ فلاں حاملہ جانور سے پیدا ہونے والا بچہ جب بڑا ہو کر بچہ دے گا، وہ جانور میں بیچتا ہوں، یا کسی دوسری چیز کی رقم کی ادائیگی اس وقت ہوگی۔ اس میں بھی غرر اورمدت نامعلوم ہے۔ معلون نہیں اس حاملہ جانور سے مذکر پیدا ہوگا یا مؤنث، اور مؤنث ہوا تو اس سے کب بچہ پیدا ہوگا۔ 4۔ ادھار کی ادائیگی کے لیے مدت کا وضح تعین ہونا چاہیے، پھر اگر مقروض آدمی اس وقت ادا نہ کر سکےتو مزید مہلت مانگ لے۔ یا مدت کا تعین کیا ہی نہ جائے، مقروض اپنی سہولت کے مطاق ادا کردے۔ مقروض کو اس طرح سہولت دینا بہت فضیلت والا عمل ہے، تاہم مقروض اس سہولت کی وجہ سے قرض کی ادائیگی سے بے نیاز نہ ہو جائے بلکہ قرض خواہ کے حق میں دعا کرتا رہے ار ادارئیگی کے لیے مقدور بھر کوشش کرتارہے۔ اس میں تساہل یا کوتاہی نہ کرے۔