كِتَابُ الْكَفَّارَاتِ بَابُ مَنْ قَالَ كَفَّارَتُهَا تَرْكُهَا صحیح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ حَارِثَةَ بْنِ أَبِي الرِّجَالِ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ حَلَفَ فِي قَطِيعَةِ رَحِمٍ، أَوْ فِيمَا لَا يَصْلُحُ، فَبِرُّهُ أَنْ لَا يُتِمَّ عَلَى ذَلِكَ»
کتاب: کفارے سے متعلق احکام و مسائل
باب: بری بات کا کفارہ یہ ہے کہ اسے چھوڑ دے
حضرت عائشہ ؓا سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے قطع رحمی کی قسم کھائی، یا کسی ناجائز کام کی قسم کھائی تو اس قسم کا پورا کرنا یہی ہے کہ اسے چھوڑ دے۔
تشریح :
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سندا ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت قرار دیا ہے ۔ تفصیل کے لیے دیکھیے : ( الصحیحۃ ، رقم : 2334) اس کا مطلب یہ ہے کہ کفارہ نہ دے سکے تو اکم از کم اس گناہ سے پرہیز تو کرے جس کے کرنے کا وعدہ کرلیا ہے ۔ گناہ سے بچنا بھی نیکی ہے ۔
مذکورہ روایت کو ہمارے فاضل محقق نے سندا ضعیف قرار دیا ہے جبکہ دیگر محققین نے شواہد کی بنا پر قابل عمل اور قابل حجت قرار دیا ہے ۔ تفصیل کے لیے دیکھیے : ( الصحیحۃ ، رقم : 2334) اس کا مطلب یہ ہے کہ کفارہ نہ دے سکے تو اکم از کم اس گناہ سے پرہیز تو کرے جس کے کرنے کا وعدہ کرلیا ہے ۔ گناہ سے بچنا بھی نیکی ہے ۔