كِتَابُ الْكَفَّارَاتِ بَابُ مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ غَيْرِ الْإِسْلَامِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ سَمُرَةَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ الْبَجَلِيُّ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَالَ إِنِّي بَرِيءٌ مِنْ الْإِسْلَامِ فَإِنْ كَانَ كَاذِبًا فَهُوَ كَمَا قَالَ وَإِنْ كَانَ صَادِقًا لَمْ يَعُدْ إِلَى الْإِسْلَامِ سَالِمًا
کتاب: کفارے سے متعلق احکام و مسائل
باب: اسلام کے علاوہ دوسرے مذہب ( میں چلے جانے ) کی قسم کھانا
حضرت بریدہ بن حصیب ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص کہے: (اگ فلاں بات یوں ہوئی تو) میرا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، پس اگر اس نے جھوٹ کہا تو وہ ویسے ہی ہو گیا جیسے اس نے کہا تھا (کافر ہو گیا۔) اور اگر سچا ہوا تو بھی اسے پورا اسلام نصیب نہیں ہو گا۔
تشریح :
1۔ اس طرح کی قسم کھانا سخت منع ہے
2۔ اس انداز کی بات میں اسلام کی بے قدری پائی جاتی ہے جبکہ سچے مسلمان کی نظر میں اسلام سے قیمتی کوئی چیز نہیں اس کے لیے وہ جان بھی قربان کر سکتا ہے ۔ پھر جس کی نظر میں اسلام کی یہ قدر ہو کہ معمولی باتوں پر اسلام سے خارج ہونے کے الفاظ بولنے لگے اس شخص کا اسلام کس قدر ادنیٰ اور نکما ہوگا۔
3۔ علامہ خطابی فرماتے ہیں کہ ایسی قسم کا کفارہ نہیں ہے اس کا عتاب اس کے دین کا نقصان قرار دیا گیا ہے ۔
1۔ اس طرح کی قسم کھانا سخت منع ہے
2۔ اس انداز کی بات میں اسلام کی بے قدری پائی جاتی ہے جبکہ سچے مسلمان کی نظر میں اسلام سے قیمتی کوئی چیز نہیں اس کے لیے وہ جان بھی قربان کر سکتا ہے ۔ پھر جس کی نظر میں اسلام کی یہ قدر ہو کہ معمولی باتوں پر اسلام سے خارج ہونے کے الفاظ بولنے لگے اس شخص کا اسلام کس قدر ادنیٰ اور نکما ہوگا۔
3۔ علامہ خطابی فرماتے ہیں کہ ایسی قسم کا کفارہ نہیں ہے اس کا عتاب اس کے دین کا نقصان قرار دیا گیا ہے ۔