Book - حدیث 2087

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ هَلْ تُحِدُّ الْمَرْأَةُ عَلَى غَيْرِ زَوْجِهَا صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُحِدُّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلَاثٍ، إِلَّا امْرَأَةٌ تُحِدُّ عَلَى زَوْجِهَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا، وَلَا تَلْبَسُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا، إِلَّا ثَوْبَ عَصْبٍ، وَلَا تَكْتَحِلُ، وَلَا تَطَيَّبُ إِلَّا عِنْدَ أَدْنَى طُهْرِهَا، بِنُبْذَةٍ مِنْ قُسْطٍ، أَوْ أَظْفَارٍ»

ترجمہ Book - حدیث 2087

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل باب: کیا عورت خاوند کے علاوہ کسی اور کا سوگ بھی کرسکتی ہے؟ حضرت ام عطیہ ؓا سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عورت کسی فوت ہونے والے پر تین دن سے زیادہ سوگ نہ کرے، مگر بیوی اپنے خاوند پر چار مہینے دس دن سوگ کرے۔ (اس دوران میں) وہ رنگین کپڑا نہ پہنے، مگر کچھ سفید کچھ رنگین کپڑا پہن سکتی ہے، اور سرمہ نہ لگائے، اور خوشبو نہ لگائے مگر (ماہواری سے فارغ ہو کر) غسل کے موقع پر تھوڑی سی عود ہندی یا اظفار خوشبو استعمال کر لے۔
تشریح : 1۔(ثوب عصب( سے مراد خاص قسم کا کپڑا ہےجو یمن میں بنتا تھا۔ کاتے ہوئے سوت کو گرہ دے کر رنگا جاتا تھا۔گرہ کے اندر رنگ اثر نہ کرتا ‘ جب کھولتے تو کچھ دھاگا سفید ہوتا‘ کچھ رنگ دار۔اس دھاگے سے جو کپڑ بنا جاتا تھا اس میں بھی سفیدی اور رنگ بے ترتیب انداز سے موجود ہوتے۔اسے(ثوب عصب( کہتے تھے جس کا ترجمہ: ’’کچھ سفید‘کچھ رنگین کپڑا‘‘ کیا گیا۔ 2:عدت کے دوران اس قسم کا کپڑا پہننا جائز ہے کیونکہ اس میں سفید رنگ کافی مقدار میں موجود ہونے کی وجہ سے کپڑا شوخ رنگ کا نہیں رہتا 3:عدت دوران خوشبو کا استعمال درست نہیں۔ 4:ماہواری کے غسل کے بعد خوشبو کا پھویا مقام مخصوص میں رکھنے کا مقصد یہ ہے جسم کی ناگوار بو ختم ہو جائے۔ 1۔(ثوب عصب( سے مراد خاص قسم کا کپڑا ہےجو یمن میں بنتا تھا۔ کاتے ہوئے سوت کو گرہ دے کر رنگا جاتا تھا۔گرہ کے اندر رنگ اثر نہ کرتا ‘ جب کھولتے تو کچھ دھاگا سفید ہوتا‘ کچھ رنگ دار۔اس دھاگے سے جو کپڑ بنا جاتا تھا اس میں بھی سفیدی اور رنگ بے ترتیب انداز سے موجود ہوتے۔اسے(ثوب عصب( کہتے تھے جس کا ترجمہ: ’’کچھ سفید‘کچھ رنگین کپڑا‘‘ کیا گیا۔ 2:عدت کے دوران اس قسم کا کپڑا پہننا جائز ہے کیونکہ اس میں سفید رنگ کافی مقدار میں موجود ہونے کی وجہ سے کپڑا شوخ رنگ کا نہیں رہتا 3:عدت دوران خوشبو کا استعمال درست نہیں۔ 4:ماہواری کے غسل کے بعد خوشبو کا پھویا مقام مخصوص میں رکھنے کا مقصد یہ ہے جسم کی ناگوار بو ختم ہو جائے۔