كِتَابُ السُّنَّةِ بَابُ مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً أَوْ سَيِّئَةً حسن صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ أَبُو إِسْرَائِيلَ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ سَنَّ سُنَّةً حَسَنَةً فَعُمِلَ بِهَا بَعْدَهُ، كَانَ لَهُ أَجْرُهُ وَمِثْلُ أُجُورِهِمْ، مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا، وَمَنْ سَنَّ سُنَّةً سَيِّئَةً فَعُمِلَ بِهَا بَعْدَهُ، كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهُ وَمِثْلُ أَوْزَارِهِمْ، مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أَوْزَارِهِمْ شَيْئًا»
کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت باب: اس شخص کا بیان جس نے اچھا یا برا طریقہ جاری کیا سیدنا ابو جحیفہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ جس نے اچھا طریقہ جاری کیا، اس پر اس( کی وفات) کے بعد عمل ہوتا رہا، اسے اس کا اپنا ثواب بھی ملے گا اور ان لوگوں کے برابر (مزید) ثواب بھی ملے گا، البتہ ان کے اجروثواب میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی، اور جس نے برا رواج نکالا، پھر اس کے( مرنے کے) بعد اس پر عمل ہوتا رہا، اسے اس کا اپنا گناہ بھی ہوگا اور ان لوگوں کے گناہ کے برابر( مزید) گناہ بھی ہوگا، البتہ ان کے گناہوں میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔‘‘