كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ الْإِيلَاءِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ السُّلَمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ صَيْفِيٍّ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آلَى مِنْ بَعْضِ نِسَائِهِ شَهْرًا، فَلَمَّا كَانَ تِسْعَةً وَعِشْرِينَ رَاحَ، أَوْ غَدَا، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّمَا مَضَى تِسْعٌ وَعِشْرُونَ، فَقَالَ: «الشَّهْرُ تِسْعٌ وَعِشْرُونَ»
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
باب: عورت سے مقاربت نہ کرنے کی قسم کھا لینا
ام المومنین حضرت ام سلمہ ؓا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی بعض ازواج مطہرات رضی اللہ عنن سے ایک مہینے کے لیے ایلاء کیا۔ جب انتیس دن ہو گئے تو (تیسویں دن) رسول اللہ ﷺ صبح یا شام کے وقت (امہات المومنین کے پاس) تشریف لے گئے۔ عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسول! ابھی انتیس دن گزرے ہیں۔ نبی ﷺ نے فرمایا:مہینہ انتیس دن کا ہے۔
تشریح :
’’ مہینہ انتیس دن کا ہے۔‘‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مہینہ انتیس دن کاہے۔ اگر تیس دن کا ہوتا تو میں ایک دن مزید رک جاتا۔
’’ مہینہ انتیس دن کا ہے۔‘‘ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مہینہ انتیس دن کاہے۔ اگر تیس دن کا ہوتا تو میں ایک دن مزید رک جاتا۔