كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ كَرَاهِيَةِ الْخُلْعِ لِلْمَرْأَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْأَزْهَرِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي أَسْمَاءَ، عَنْ ثَوْبَانَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا امْرَأَةٍ سَأَلَتْ زَوْجَهَا الطَّلَاقَ فِي غَيْرِ مَا بَأْسٍ، فَحَرَامٌ عَلَيْهَا رَائِحَةُ الْجَنَّةِ»
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
باب: عورت کا خلع لینا مکروہ ہے
حضرت ثوبان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس عورت نے بغیر سخت مجبوری کے اپنے خاوند سے طلاق مانگی، اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔
تشریح :
1۔ خلع کا مطلب یہ ہے کہ عورت اپنا سارا یا کچھ حق مہر خاوند کو دے کر اس سے طلاق لے لے۔خاوند کے لیے جائز نہیں کہ جتنا مال اسے دے چکا ہے، یا جتنا حق مہر مقرر ہوا ہے اس سے زیادہ کا مطالبہ کرے۔2۔ خلع کی اس صورت میں جائز ہے جب عورت اس مرد کےنکاح میں نہ رہنا چاہتی ہواور مرد اسے صحیح طریقے سے بسانے کی خواہش مند ہو۔ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر بیوی کو تنگ کرتا ہے تاکہ وہ مجبور ہو کر خلع پرراضی ہوجائے تو یہ مرد کا عورت پر ظلم ہے۔3۔عورت کے لیے جائز نہیں کہ کسی معقول وجہ کے بغیر خاوند سے طلاق لینے کی کوشش کرے۔4۔ اگر عورت واقعی یہ محسوس کرتی ہو کہ اس کااس مرد کے ساتھ نباہ مشکل ہے تو خلع لینا جائز ہے ، تاہم جس طرح مرد کو حتی الوسع طلاق سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے ، اسی طرح عورت کو چاہیے کہ جہاں تک خلع سےبچ کر گھر بسانا ممکن ہو، اس کی کوشش کرے۔
1۔ خلع کا مطلب یہ ہے کہ عورت اپنا سارا یا کچھ حق مہر خاوند کو دے کر اس سے طلاق لے لے۔خاوند کے لیے جائز نہیں کہ جتنا مال اسے دے چکا ہے، یا جتنا حق مہر مقرر ہوا ہے اس سے زیادہ کا مطالبہ کرے۔2۔ خلع کی اس صورت میں جائز ہے جب عورت اس مرد کےنکاح میں نہ رہنا چاہتی ہواور مرد اسے صحیح طریقے سے بسانے کی خواہش مند ہو۔ اگر کوئی شخص جان بوجھ کر بیوی کو تنگ کرتا ہے تاکہ وہ مجبور ہو کر خلع پرراضی ہوجائے تو یہ مرد کا عورت پر ظلم ہے۔3۔عورت کے لیے جائز نہیں کہ کسی معقول وجہ کے بغیر خاوند سے طلاق لینے کی کوشش کرے۔4۔ اگر عورت واقعی یہ محسوس کرتی ہو کہ اس کااس مرد کے ساتھ نباہ مشکل ہے تو خلع لینا جائز ہے ، تاہم جس طرح مرد کو حتی الوسع طلاق سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے ، اسی طرح عورت کو چاہیے کہ جہاں تک خلع سےبچ کر گھر بسانا ممکن ہو، اس کی کوشش کرے۔