كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابٌ هَلْ تَخْرُجُ الْمَرْأَةُ فِي عِدَّتِهَا صحیح حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا رَوْحٌ، ح وحَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: طُلِّقَتْ خَالَتِي، فَأَرَادَتْ أَنْ تَجُدَّ نَخْلَهَا، فَزَجَرَهَا رَجُلٌ أَنْ تَخْرُجَ إِلَيْهِ، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «بَلَى، فَجُدِّي نَخْلَكِ، فَإِنَّكِ عَسَى أَنْ تَصَدَّقِي، أَوْ تَفْعَلِي مَعْرُوفًا»
کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل
باب: کیا عورت عدت کے دوران میں گھر سے باہر جا سکتی ہے؟
حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میری خالہ کو طلاق ہو گئی ، انہوں نے اپنے کھجوروں کے درختوں کا پھل اتارنا چاہا۔ ایک آدمی نے انہیں گھر سے نکل کر (باغ میں) جانے سے منع کیا تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں (اور مسئلہ پوچھا۔) آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں! اپنی کھجوروں کا پھل اتار لو، شاید تم صدقہ کرو یا کوئی نیکی کا کام کرو۔
تشریح :
1۔ اگر کوئی ایسی ضرورت پیش آجائے جس کے لیے عورت کا گھر سے نکلنا ضروری ہوتو عدت میں بھی گھر سے نکل سکتی ہے۔2۔ حضرت جابر کی خالہ اگر باغ کا پھل نہ اترواتیں تو پھل ضائع ہو جاتا،لہذا فصل ضائع ہونے سے بچانے کےلیے انہیں گھر سے نکلنا پڑا۔3۔ نیکی کے کام سے بعض علماء نے فرض زکاۃ کی ادائیگی مراد لیے ہے، یعنی پھل گھر آئے گا تو تم زکاۃ دوگی اور صدقہ کروگی تو اس سے تمہیں ثواب ہوگا اور غریبوں کو فائدہ ہوگا، نیز باقی کھجوریں سال بھر تمہارے کا آئیں گی؟ اس لیے گھر سے نکلنے کے لیے یہ معقول وجہ ہے۔4۔ چھوٹے موٹے کام کےلیے نہیں جانا چاہیے کیونکہ یہ کام ایسے نہیں جواس کےلیے انتہائی ضروری ہوں۔
1۔ اگر کوئی ایسی ضرورت پیش آجائے جس کے لیے عورت کا گھر سے نکلنا ضروری ہوتو عدت میں بھی گھر سے نکل سکتی ہے۔2۔ حضرت جابر کی خالہ اگر باغ کا پھل نہ اترواتیں تو پھل ضائع ہو جاتا،لہذا فصل ضائع ہونے سے بچانے کےلیے انہیں گھر سے نکلنا پڑا۔3۔ نیکی کے کام سے بعض علماء نے فرض زکاۃ کی ادائیگی مراد لیے ہے، یعنی پھل گھر آئے گا تو تم زکاۃ دوگی اور صدقہ کروگی تو اس سے تمہیں ثواب ہوگا اور غریبوں کو فائدہ ہوگا، نیز باقی کھجوریں سال بھر تمہارے کا آئیں گی؟ اس لیے گھر سے نکلنے کے لیے یہ معقول وجہ ہے۔4۔ چھوٹے موٹے کام کےلیے نہیں جانا چاہیے کیونکہ یہ کام ایسے نہیں جواس کےلیے انتہائی ضروری ہوں۔