Book - حدیث 2016

كِتَابُ الطَّلَاقِ بَابُ حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ صحیح حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَامِرِ بْنِ زُرَارَةَ، وَمَسْرُوقُ بْنُ الْمَرْزُبَانِ، قَالُوا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ صَالِحِ بْنِ صَالِحِ بْنِ حَيٍّ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، طَلَّقَ حَفْصَةَ، ثُمَّ رَاجَعَهَا»

ترجمہ Book - حدیث 2016

کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل باب: ہمیں سوید بن سعید نے بیان کیا حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حضرت حفصہ ؓا کو طلاق دی، پھر رجوع فر لیا۔
تشریح : 1۔ امام العصر الشیخ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے ارواء الغلیل میں، مذکورہ بالاحدیث کے ضمن میں ایک روایت بیان کی ہے جس میں یہ وضاحت موجود ہے کہ اللہ تعالی نے نبئ اکرم ﷺ کو حکم دیا تھا کہ رجوع فرمالیں اور کہاتھا کہ وہ روزہ رکھنے والی اور عبادت کرنے والی خاتون ہیں اور جنت میں آپ کی بیوی ہیں۔ دیکھئے: (الارواء:7؍158، 159، تحت حدیث :2077) اس میں حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ہے کہ اللہ نے اپنے نبی کو انہیں زوجیت میں رکھنے کا حکم دیا۔2۔طلاق دینا جائز ہے لیکن بلاوجہ طلاق دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔3۔ طلاق کے بعد رجوع کرلینے سے بیوی کو وہ تمام حقوق حاصل ہوجاتےہیں جو طلاق سے پہلے حاصل تھے۔ 1۔ امام العصر الشیخ ناصر الدین البانی﷫ نے ارواء الغلیل میں، مذکورہ بالاحدیث کے ضمن میں ایک روایت بیان کی ہے جس میں یہ وضاحت موجود ہے کہ اللہ تعالی نے نبئ اکرم ﷺ کو حکم دیا تھا کہ رجوع فرمالیں اور کہاتھا کہ وہ روزہ رکھنے والی اور عبادت کرنے والی خاتون ہیں اور جنت میں آپ کی بیوی ہیں۔ دیکھئے: (الارواء:7؍158، 159، تحت حدیث :2077) اس میں حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ہے کہ اللہ نے اپنے نبی کو انہیں زوجیت میں رکھنے کا حکم دیا۔2۔طلاق دینا جائز ہے لیکن بلاوجہ طلاق دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔3۔ طلاق کے بعد رجوع کرلینے سے بیوی کو وہ تمام حقوق حاصل ہوجاتےہیں جو طلاق سے پہلے حاصل تھے۔ 1۔ امام العصر الشیخ ناصر الدین البانی رحمہ اللہ نے ارواء الغلیل میں، مذکورہ بالاحدیث کے ضمن میں ایک روایت بیان کی ہے جس میں یہ وضاحت موجود ہے کہ اللہ تعالی نے نبئ اکرم ﷺ کو حکم دیا تھا کہ رجوع فرمالیں اور کہاتھا کہ وہ روزہ رکھنے والی اور عبادت کرنے والی خاتون ہیں اور جنت میں آپ کی بیوی ہیں۔ دیکھئے: (الارواء:7؍158، 159، تحت حدیث :2077) اس میں حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ہے کہ اللہ نے اپنے نبی کو انہیں زوجیت میں رکھنے کا حکم دیا۔2۔طلاق دینا جائز ہے لیکن بلاوجہ طلاق دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔3۔ طلاق کے بعد رجوع کرلینے سے بیوی کو وہ تمام حقوق حاصل ہوجاتےہیں جو طلاق سے پہلے حاصل تھے۔ 1۔ امام العصر الشیخ ناصر الدین البانی﷫ نے ارواء الغلیل میں، مذکورہ بالاحدیث کے ضمن میں ایک روایت بیان کی ہے جس میں یہ وضاحت موجود ہے کہ اللہ تعالی نے نبئ اکرم ﷺ کو حکم دیا تھا کہ رجوع فرمالیں اور کہاتھا کہ وہ روزہ رکھنے والی اور عبادت کرنے والی خاتون ہیں اور جنت میں آپ کی بیوی ہیں۔ دیکھئے: (الارواء:7؍158، 159، تحت حدیث :2077) اس میں حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت ہے کہ اللہ نے اپنے نبی کو انہیں زوجیت میں رکھنے کا حکم دیا۔2۔طلاق دینا جائز ہے لیکن بلاوجہ طلاق دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔3۔ طلاق کے بعد رجوع کرلینے سے بیوی کو وہ تمام حقوق حاصل ہوجاتےہیں جو طلاق سے پہلے حاصل تھے۔