كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ، وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ، وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ»
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: بچہ خاوند کا مانا جائے گا زانی کے لیے پتھر ہیں
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے فرمایا: لڑکا بستر والے کا ہے اور زانی کے لیے پتھر ہیں۔
تشریح :
الحجر، جیم کی جزم کے ساتھ ہوتو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس بچے کے قانونی فوائد(وراثت وغیرہ) سے محروم ہے، اور جیم کے فتحہ کے ساتھ مطلب یہ ہے کہ سزا کا مستحق ہے، اسے رجم کیا جانا چاہیے۔
الحجر، جیم کی جزم کے ساتھ ہوتو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس بچے کے قانونی فوائد(وراثت وغیرہ) سے محروم ہے، اور جیم کے فتحہ کے ساتھ مطلب یہ ہے کہ سزا کا مستحق ہے، اسے رجم کیا جانا چاہیے۔