Book - حدیث 1993

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَا يَكُونُ فِيهِ الْيُمْنُ وَالشُّؤْمُ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ: حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ سُلَيْمٍ الْكَلْبِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ جَابِرٍ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ مُعَاوِيَةَ، عَنْ عَمِّهِ مِخْمَرِ بْنِ مُعَاوِيَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: لَا شُؤْمَ، وَقَدْ يَكُونُ الْيُمْنُ فِي ثَلَاثَةٍ: فِي الْمَرْأَةِ، وَالْفَرَسِ، وَالدَّارِ

ترجمہ Book - حدیث 1993

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل باب: کون سی چیز مبارک یا منحوس ہوتی ہے ؟ حضرت مخمر بن معاویہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا کہ آپ فر رہے تھے: نحوست کچھ نہیں اور برکت بعض اوقات تین چیزوں میں ہوتی ہے: عورت میں، گھوڑے میں اور مکان میں۔
تشریح : 1۔ نحوست کا مطلب یہ ہے کہ کسی چیز کے بارے میں یہ تصور کرلیا جائے کہ اس سے فائدہ نہیں ہو سکتا : نقصان ہی نقصان کا خطرہ ہے ۔ یہ ایک غلط تصور ہے ۔ بعض لوگ کہہ دیتے ہیں : جب سے اس عورت سے شادی کی ہے ، کاروبار میں نقصان ہی ہو رہا ہے ، یا جب سے اس گھرمیں رہائش اختیار کی ہے ، کوئی نہ کوئی بیمار ہی رہتا ہے ۔ بعض دفعہ ایسی چیز یا شخص کونقصان یاتکلیف کا سبب سمجھ لیا جاتاہے جس کا اس میں کوئی دخل نہیں ۔ یہ توہمات اسلامی تعلیمات کےخلاف ہیں ۔ 2۔اللہ تعالی کسی شخص یا چیز میں انسان کے لیے فوائد رکھ دو تو یہ برکت اور اللہ کی رحمت ہے ۔ 3۔ نحوست یا برکت سے مراد کسی چیز یا شخص کسے حاصل ہونے والی تکلیف یا راحت بھی ہو سکتی ہے ،مثلا :عورت اگرنیک سیرت ، اطاعت گزار اور تمیز والی ہو تو یہ رحمت اور برکت ہے ۔ اگر بدزبان ،نافرمان اوربد سلیقہ ہو تو نحوست ہے ۔ اسی طرح گھوڑا اگر تندرست ،تیز رفتار اور مالک کا حکم وماننے والا ہو تو یہ بابرکت ہے –اگر اڑیل اورضدی ہو تو مصیبت ہے ۔ گھر کشادہ ہو ، ہمسائے اچھے ہوں تو بابرکت ہے ،ورنہ تکلیف کاباعث ہے ۔ اس انداز سے راحت یا مشکل کسی بھی چیز میں ہو سکتی ہے۔لیکن ان تینوں چیزوں سے زیادہ کام پڑتا ہے ، لہذاان کو خوبی او رخامی انسان کی راحت اور پریشانی کا زیادہ سبب بنتی ہے ۔ 1۔ نحوست کا مطلب یہ ہے کہ کسی چیز کے بارے میں یہ تصور کرلیا جائے کہ اس سے فائدہ نہیں ہو سکتا : نقصان ہی نقصان کا خطرہ ہے ۔ یہ ایک غلط تصور ہے ۔ بعض لوگ کہہ دیتے ہیں : جب سے اس عورت سے شادی کی ہے ، کاروبار میں نقصان ہی ہو رہا ہے ، یا جب سے اس گھرمیں رہائش اختیار کی ہے ، کوئی نہ کوئی بیمار ہی رہتا ہے ۔ بعض دفعہ ایسی چیز یا شخص کونقصان یاتکلیف کا سبب سمجھ لیا جاتاہے جس کا اس میں کوئی دخل نہیں ۔ یہ توہمات اسلامی تعلیمات کےخلاف ہیں ۔ 2۔اللہ تعالی کسی شخص یا چیز میں انسان کے لیے فوائد رکھ دو تو یہ برکت اور اللہ کی رحمت ہے ۔ 3۔ نحوست یا برکت سے مراد کسی چیز یا شخص کسے حاصل ہونے والی تکلیف یا راحت بھی ہو سکتی ہے ،مثلا :عورت اگرنیک سیرت ، اطاعت گزار اور تمیز والی ہو تو یہ رحمت اور برکت ہے ۔ اگر بدزبان ،نافرمان اوربد سلیقہ ہو تو نحوست ہے ۔ اسی طرح گھوڑا اگر تندرست ،تیز رفتار اور مالک کا حکم وماننے والا ہو تو یہ بابرکت ہے –اگر اڑیل اورضدی ہو تو مصیبت ہے ۔ گھر کشادہ ہو ، ہمسائے اچھے ہوں تو بابرکت ہے ،ورنہ تکلیف کاباعث ہے ۔ اس انداز سے راحت یا مشکل کسی بھی چیز میں ہو سکتی ہے۔لیکن ان تینوں چیزوں سے زیادہ کام پڑتا ہے ، لہذاان کو خوبی او رخامی انسان کی راحت اور پریشانی کا زیادہ سبب بنتی ہے ۔