Book - حدیث 1987

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ الْوَاصِلَةِ وَالْوَاشِمَةِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، وَأَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «أَنَّهُ لَعَنَ الْوَاصِلَةَ، وَالْمُسْتَوْصِلَةَ، وَالْوَاشِمَةَ، وَالْمُسْتَوْشِمَةَ»

ترجمہ Book - حدیث 1987

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل باب: مصنوعی بال لگوانے والی اوربدن گودنے والی حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے نبی ﷺ سے روایت بیان کی کہ آپ ﷺ نے بالوں میں دوسرے بال ملانے والی، اور بال ملوانے والی اور گودنے والی اور گدوانے والی پر لعنت فرمائی ہے۔
تشریح : 1۔ عورت کے لیے مستحسن ہے کہ اپنے خاوند کی خوشی کے لیے زیب و زینت کرے لیکن جائز اور نا جائز کا خیال رکھناضروری ہے ۔ 2۔ عورت کے بال کم ہوں تو یہ جائز نہیں کہ بال زیاہ ظاہر کرنے کے لیے اپنے بالوں کو دوسرے بالوں میں ملائے ۔ مردوںکوبھی سر کا گنج چھپانے کے لیے وگ لگانے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ اس مقصد کے لیے سر پر ٹوپی یا پگڑی وغیرہ کاستعمال کرنی چاہیے 3۔ جس طرح عورت کے لیے جائز نہیں کہ اپنے بالوں میں دوسرے بال لگائے ، اسی طرح یہ بھی جائز نہیں کہ کسی دوسری عورت کا عیب چھپانے کے لیے اس کے بالوں میں دوسرے بال ملائے ۔ 4۔ آرائش کا پیشہ اختیار کرنے والے مردوں او رعورتوں کو چاہیے کہ ایسے کاموں سے پرہیز کریں جو شرعا ممنوع ہیں :مثلا:مرد کسی کی ڈاڑھی نہ مونڈے ۔ عورت دوسری عورت کا میک اپ کرنےمیں ممنوع کاموں سے اجتناب کرتے ہوئے صرف جائز کاموں پر اکتفا کرے ۔ 5۔ گودنے کامطلب سوئی سے جسم پر کوئی نشان بناکر اس میں کوئی رنگ دار چیز بھرنا ہے ۔۔ جس کی وجہ سے جسم پر وہ نشان پختہ ہو جاتاہے اور مٹتا نہیں ۔ عرب میں عورتوں میں یہ رواج تھا ۔ یہ کام کرنا اور کروانا شرعا ممنوع ہے 1۔ عورت کے لیے مستحسن ہے کہ اپنے خاوند کی خوشی کے لیے زیب و زینت کرے لیکن جائز اور نا جائز کا خیال رکھناضروری ہے ۔ 2۔ عورت کے بال کم ہوں تو یہ جائز نہیں کہ بال زیاہ ظاہر کرنے کے لیے اپنے بالوں کو دوسرے بالوں میں ملائے ۔ مردوںکوبھی سر کا گنج چھپانے کے لیے وگ لگانے سے اجتناب کرنا چاہیے ۔ اس مقصد کے لیے سر پر ٹوپی یا پگڑی وغیرہ کاستعمال کرنی چاہیے 3۔ جس طرح عورت کے لیے جائز نہیں کہ اپنے بالوں میں دوسرے بال لگائے ، اسی طرح یہ بھی جائز نہیں کہ کسی دوسری عورت کا عیب چھپانے کے لیے اس کے بالوں میں دوسرے بال ملائے ۔ 4۔ آرائش کا پیشہ اختیار کرنے والے مردوں او رعورتوں کو چاہیے کہ ایسے کاموں سے پرہیز کریں جو شرعا ممنوع ہیں :مثلا:مرد کسی کی ڈاڑھی نہ مونڈے ۔ عورت دوسری عورت کا میک اپ کرنےمیں ممنوع کاموں سے اجتناب کرتے ہوئے صرف جائز کاموں پر اکتفا کرے ۔ 5۔ گودنے کامطلب سوئی سے جسم پر کوئی نشان بناکر اس میں کوئی رنگ دار چیز بھرنا ہے ۔۔ جس کی وجہ سے جسم پر وہ نشان پختہ ہو جاتاہے اور مٹتا نہیں ۔ عرب میں عورتوں میں یہ رواج تھا ۔ یہ کام کرنا اور کروانا شرعا ممنوع ہے