Book - حدیث 1961

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ نِكَاحِ الْمُتْعَةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ قَالَ: حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، وَالْحَسَنِ، ابْنَيْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ أَبِيهِمَا، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «نَهَى عَنْ مُتْعَةِ النِّسَاءِ يَوْمَ خَيْبَرَ، وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ»

ترجمہ Book - حدیث 1961

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل باب: نکاح متعہ کی ممانعت حضرت علی بن ابوطالب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جنگ خیبر کے موقع پر عورتوں سے متعہ کرنے سے اور پالتو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فر دیا تھا۔
تشریح : 1۔’’ نکاح متعہ ‘‘ ایسے عارضی نکاح کو کہتے ہیں جس میں مرد اور عورت ایک خاص مدت تک میاں بیوی کی حیثیت سے رہنا قبول کرتے ہیں یہ مدت ختم ہوتے ہی نکاح ختم ہو جاتا ہے ۔ اس قسم کا نکاح پہلے جائز تھا ، پھر منع کر دیا گیا۔ اب یہ حرام ہے ۔ عصمت فروشی کا کاروبار حرام ہے اگرچہ اسے بظاہر ’’ نکاح متعہ ‘‘ کے نام سے جائز قرار دینے کی کوشش کی جائے ۔ شرعی نکاح مرد اور عورت کے درمیان زندگی بھر اکٹھے رہنے کا معاہدہ ہوتا ہے ۔ ’’ نکاح حلالہ‘‘ میں چونکہ ہمیشہ اکٹھے رہنا مقصود نہیں ہوتا اس لیے یہ بھی حرام ہے ۔ پالتو گدھا حرام ہے ۔ اسی سے ملتا جلتا ایک جانور جنگل میں ہوتا ہے جسے اہل عرب ’’ حمار وحشی ‘‘ ( جنگلی گدھا) کہتے ہیں وہ حلال ہے ۔ ہمارے ہاں یہاں سے نیل گائے کہا جاتا ہے ۔ 1۔’’ نکاح متعہ ‘‘ ایسے عارضی نکاح کو کہتے ہیں جس میں مرد اور عورت ایک خاص مدت تک میاں بیوی کی حیثیت سے رہنا قبول کرتے ہیں یہ مدت ختم ہوتے ہی نکاح ختم ہو جاتا ہے ۔ اس قسم کا نکاح پہلے جائز تھا ، پھر منع کر دیا گیا۔ اب یہ حرام ہے ۔ عصمت فروشی کا کاروبار حرام ہے اگرچہ اسے بظاہر ’’ نکاح متعہ ‘‘ کے نام سے جائز قرار دینے کی کوشش کی جائے ۔ شرعی نکاح مرد اور عورت کے درمیان زندگی بھر اکٹھے رہنے کا معاہدہ ہوتا ہے ۔ ’’ نکاح حلالہ‘‘ میں چونکہ ہمیشہ اکٹھے رہنا مقصود نہیں ہوتا اس لیے یہ بھی حرام ہے ۔ پالتو گدھا حرام ہے ۔ اسی سے ملتا جلتا ایک جانور جنگل میں ہوتا ہے جسے اہل عرب ’’ حمار وحشی ‘‘ ( جنگلی گدھا) کہتے ہیں وہ حلال ہے ۔ ہمارے ہاں یہاں سے نیل گائے کہا جاتا ہے ۔