كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنَ النَّسَبِ صحیح حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيدَ عَلَى بِنْتِ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، فَقَالَ: «إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِي مِنَ الرَّضَاعَةِ، وَإِنَّهُ يَحْرُمُ مِنَ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنَ النَّسَبِ»
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: دودھ پلانے سے وہ سب رشتے حرام ہو جاتے ہیں جو نسبی طور پر حرام ہوتے ہیں
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے حضرت حمزہ بن عبدالمطلب ؓ کی بیٹی کے بارے میں درخواست کی گئی (کہ ان سے نکاح فر لیں۔) نبی ﷺ نے فرمایا: وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے اور جو نسب سے حڑام ہوتا ہے وہ رضاعت سے بھی حرام ہو جاتا ہے۔
تشریح :
1-سید الشہداء حضرت حمزہ رسول اللہ ﷺ کے سگے چچا تھے ،اس لیے ان کی بیٹی سے نکاح جائز ہونا چاہیے تھا ۔ یہی سوچ کر حضرت علی نے یہ تجویز پیش فرما دی لیکن رسول اللہ ﷺ نے واضح فرما دیا کہ نسبی طور پر یہ رشتہ ممکن تھا لیکن رضاعی طور پر حرام ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ۔
حضرت حمزہ کو ابو لہب کی لونڈی ثوبیہ نے دودھ پلایا تھا ۔ اسی نے چند دن رسول اللہ ﷺ کو بھی دودھ پلایا تھا ۔ ( المعات ، شرح مشکاۃ ، کتاب النکاح ، باب المحرمات ) اس طرح حضرت حمزہ نبی ﷺ کے رضاعی بھائی بن گئے اور ان کی بیٹی آپﷺ کی رضاعی بھتیجی ہوئی ۔
اس خاتون کا نام حضرت فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنہا تھا ۔ ( انجاح الحاجۃ حاشیہ سنن ابن ماجہ از عبدالغنی دھلوی)
1-سید الشہداء حضرت حمزہ رسول اللہ ﷺ کے سگے چچا تھے ،اس لیے ان کی بیٹی سے نکاح جائز ہونا چاہیے تھا ۔ یہی سوچ کر حضرت علی نے یہ تجویز پیش فرما دی لیکن رسول اللہ ﷺ نے واضح فرما دیا کہ نسبی طور پر یہ رشتہ ممکن تھا لیکن رضاعی طور پر حرام ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ۔
حضرت حمزہ کو ابو لہب کی لونڈی ثوبیہ نے دودھ پلایا تھا ۔ اسی نے چند دن رسول اللہ ﷺ کو بھی دودھ پلایا تھا ۔ ( المعات ، شرح مشکاۃ ، کتاب النکاح ، باب المحرمات ) اس طرح حضرت حمزہ نبی ﷺ کے رضاعی بھائی بن گئے اور ان کی بیٹی آپﷺ کی رضاعی بھتیجی ہوئی ۔
اس خاتون کا نام حضرت فاطمہ بنت حمزہ رضی اللہ عنہا تھا ۔ ( انجاح الحاجۃ حاشیہ سنن ابن ماجہ از عبدالغنی دھلوی)