كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ لَا تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا، وَلَا عَلَى خَالَتِهَا صحیح حَدَّثَنَا جُبَارَةُ بْنُ الْمُغَلِّسِ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ النَّهْشَلِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا تُنْكَحُ الْمَرْأَةِ عَلَى عَمَّتِهَا، وَلَا عَلَى خَالَتِهَا»
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: کسی عورت کی پھوپھی یا خالہ نکاح میں ہوتے ہوئے اس عورت سے نکاح جائز نہیں
حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عورت سے، اس کی پھوپھی یا خالہ کے نکاح میں ہوتے ہوئے نکاح نہ کیا جائے۔
تشریح :
ایک بیوی کی وفات یا طلاق کے بعد اس کی خالہ یا اس کی بھانجی ، یا اس کی پھوپھی یا اس کی بھتیجی سے نکاح کیا جا سکتا ہے ۔ اسی طرح دو بہنیں بیک وقت ایک مرد کے نکاح میں نہیں رہ سکتیں ۔ ایک کی وفات یا طلاق کے بعد دوسری سے نکاح کرنا درست ہے ۔ ( النساء :23)
ایک بیوی کی وفات یا طلاق کے بعد اس کی خالہ یا اس کی بھانجی ، یا اس کی پھوپھی یا اس کی بھتیجی سے نکاح کیا جا سکتا ہے ۔ اسی طرح دو بہنیں بیک وقت ایک مرد کے نکاح میں نہیں رہ سکتیں ۔ ایک کی وفات یا طلاق کے بعد دوسری سے نکاح کرنا درست ہے ۔ ( النساء :23)