Book - حدیث 1923

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ النَّهْيِ عَنْ إِتْيَانِ النِّسَاءِ فِي أَدْبَارِهِنَّ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُخْتَارِ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ مُخَلَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى رَجُلٍ جَامَعَ امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا»

ترجمہ Book - حدیث 1923

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل باب: عورت کی دبر میں مجامعت کرنے کی حرمت کا بیان حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس مرد کی طرف نظر نہیں فرمائے گا، جو اپنی بیوی سے دُبر میں مجامعت کرتا ہے۔
تشریح : 1۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا : (وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُ‌وجِهِمْحَافِظُونَ ﴿٥﴾ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ‌ مَلُومِينَ) ( المومنون :5،6) ’’ اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔ سوائے اپنی بیویوں یا ان ( کنیزوں) کے جن کے مالک ہوئے ان کے دائیں ہاتھ تو بلا شبہ ( ان کی بابت ) ان پر کوئی ملامت نہیں ۔‘‘ اسے سے بعض لوگوں نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ عورتوں سے جس طرح چاہیں لطف اندوز ہو سکتے ہیں ، خواہ آگے کی جگہ ہو یا پیچھے کی جگہ لیکن یہ بات صحیح نہیں بلکہ جماع کے لیے ایک ہی مقام جائز ہے ، ایام حیض میں وہ بھی جائز نہیں رہتا ۔ ’’ اللہ اس کی طرف نہیں دیکھے گا ۔‘‘ اس کا مطلب ہے رحمت کی نظر سے نہیں دیکھے گا اور قیامت کے دن اس کا یہ جرم معاف نہیں کرے گا ۔ اس سے اس فعل کی حرمت ظاہر ہوتی ہے ۔ دوسری حدیث میں اس فعل کا ارتکاب کرنے والے پر لعنت بھی وارد ہے ۔ ارشاد نبوی ہے : ’’ جو شخص بیوی سے دبر میں مجامعت کرتا ہے ، وہ ملعون ہے ۔‘‘ ( سنن ابی داؤد ، النکاح ، باب فی جامع النکاح ، حدیث : 2162) 1۔اللہ تعالیٰ نے فرمایا : (وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُ‌وجِهِمْحَافِظُونَ ﴿٥﴾ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ غَيْرُ‌ مَلُومِينَ) ( المومنون :5،6) ’’ اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔ سوائے اپنی بیویوں یا ان ( کنیزوں) کے جن کے مالک ہوئے ان کے دائیں ہاتھ تو بلا شبہ ( ان کی بابت ) ان پر کوئی ملامت نہیں ۔‘‘ اسے سے بعض لوگوں نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ عورتوں سے جس طرح چاہیں لطف اندوز ہو سکتے ہیں ، خواہ آگے کی جگہ ہو یا پیچھے کی جگہ لیکن یہ بات صحیح نہیں بلکہ جماع کے لیے ایک ہی مقام جائز ہے ، ایام حیض میں وہ بھی جائز نہیں رہتا ۔ ’’ اللہ اس کی طرف نہیں دیکھے گا ۔‘‘ اس کا مطلب ہے رحمت کی نظر سے نہیں دیکھے گا اور قیامت کے دن اس کا یہ جرم معاف نہیں کرے گا ۔ اس سے اس فعل کی حرمت ظاہر ہوتی ہے ۔ دوسری حدیث میں اس فعل کا ارتکاب کرنے والے پر لعنت بھی وارد ہے ۔ ارشاد نبوی ہے : ’’ جو شخص بیوی سے دبر میں مجامعت کرتا ہے ، وہ ملعون ہے ۔‘‘ ( سنن ابی داؤد ، النکاح ، باب فی جامع النکاح ، حدیث : 2162)