Book - حدیث 1919

كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَتْ عَلَيْهِ أَهْلُهُ صحیح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ رَافِعٍ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا أَتَى امْرَأَتَهُ، قَالَ: اللَّهُمَّ جَنِّبْنِي الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنِي، ثُمَّ كَانَ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ، لَمْ يُسَلِّطِ اللَّهُ عَلَيْهِ الشَّيْطَانَ، أَوْ لَمْ يَضُرَّهُ

ترجمہ Book - حدیث 1919

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل باب: جب بیوی سے ( پہلی ) ملاقات ہو تو مرد کیا ( دعائیہ کلمات ) کہے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: جب کوئی اپنی عورت کے پاس جاتا ہے، اگر اس وقت یہ الفاظ کہہ لے: (اللهم جنبني الشيطان‘وجنب الشيطان رزقتني) اے اللہ! مجھ سے شیطان کو دور رکھ اور تو مجھے جو اولاد دے، اس سے بھی شیطان کو دور رکھ۔ پھر اگر انہیں اولاد مل گئی تو اللہ اس پر شیطان کو مسلط نہیں کرے گا۔ یا فرمایا: اسے شیطان نقصان نہیں پہنچائے گا۔
تشریح : 1۔خلوت کا وقت صنفی جذبات کی تسکین کا وقت ہوتا ہے ۔ مومن اس وقت بھی اپنے رب کو فراموش نہیں کرتا ۔ خاوند بیوی کے تعلقات کا مقصد محض صنفی لذت کا حصول نہیں بلکہ نیک اولاد کا حصول بھی ایک اہم مقصد ہے ۔ بہتر ہے کہ مذکورہ دعا بے لباس ہونے سے پہلے پڑھ لی جائے ۔ اس دعا کا یہ فائدہ ہے کہ اس کی برکت سے خلوت کا وقت شیطان دور رہتا ہے ، لہذا اولاد میں شیطان سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور بعض خاص بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے ۔ 1۔خلوت کا وقت صنفی جذبات کی تسکین کا وقت ہوتا ہے ۔ مومن اس وقت بھی اپنے رب کو فراموش نہیں کرتا ۔ خاوند بیوی کے تعلقات کا مقصد محض صنفی لذت کا حصول نہیں بلکہ نیک اولاد کا حصول بھی ایک اہم مقصد ہے ۔ بہتر ہے کہ مذکورہ دعا بے لباس ہونے سے پہلے پڑھ لی جائے ۔ اس دعا کا یہ فائدہ ہے کہ اس کی برکت سے خلوت کا وقت شیطان دور رہتا ہے ، لہذا اولاد میں شیطان سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے اور بعض خاص بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے ۔