كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَا يَقُولُ الرَّجُلُ إِذَا دَخَلَتْ عَلَيْهِ أَهْلُهُ حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، وَصَالِحُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى الْقَطَّانُ، قَالَا: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: إِذَا أَفَادَ أَحَدُكُمُ امْرَأَةً، أَوْ خَادِمًا، أَوْ دَابَّةً، فَلْيَأْخُذْ بِنَاصِيَتِهَا، وَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِهَا، وَخَيْرِ مَا جُبِلَتْ عَلَيْهِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا، وَشَرِّ مَا جُبِلَتْ عَلَيْهِ
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: جب بیوی سے ( پہلی ) ملاقات ہو تو مرد کیا ( دعائیہ کلمات ) کہے
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: جب کسی کو عورت یا لونڈی یا جانور حاصل ہو تو اس کے سر کے اگلے حصے کو پکڑ کر کہے: (اللهم اني اسئلك من خيرها وخير جبلت عليه واعوذبك من شرها وشر جبلت عليه) اے اللہ! میں تجھ سے اس کی بھلائی، اور اس کی پیدائشی عادتوں کی بھلائی مانگتا ہوں، اور اس کے شر سے اور اس کی پیدائشی عادتوں کے شر سے تیری پناہ میں آتا ہوں۔
تشریح :
1۔بیوی ، لونڈی ، گائے ، بھینس اور گھوڑا وغیرہ سب اللہ کی نعمتیں ہیں لیکن ان میں بعض ایسی عادتیں ہو سکتی ہیں جو مسلسل پریشانی کا باعث بن جائیں اس لیے اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ ان سے خیر ہی حاصل ہو ، تکلیف نہ پہنچے ۔
بیوی یا لونڈی گستاخ ہو سکتی ہے بد سلیقہ ہو سکتی ہے کم عقلی کی وجہ سے ایسا کام کر سکتی ہے جس سے خاوند یا مالک کا مالی نقصان ہو یا اس کی عزت میں فرق آئے ۔ ان کے شر سے اللہ ہی محفوظ رکھ سکتا ہے ۔ اسی طرح گھوڑا اڑیل ہو سکتا ہے ، گائے بھینس مارنے والی ، کم دودھ دینے والی ہو سکتی ہے ۔ ان مشکلات سے بچنے کے لیے اللہ سے مدد اور توفیق مانگی جاتی ہے ۔ اس کے بر عکس ان کا اچھی صفات کا حامل ہونا اللہ کا احسان ہے جن کی وجہ سے مالک یا خاوند کو راحت اور خوشی حاصل ہو تی ہے اور یہ عورت یا جانور نیکی میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں ، اسی خیر کے لیے اللہ سے دعا کی جاتی ہے ۔
انسان یا حیوان کے جسم میں سر سب سے اہم عضو ہے ، سر پر ہاتھ رکھ کر دعا کرنے کا یہ مقصد ہے کہ اس انسان یا حیوان کو اللہ تعالیٰ ہمارے لیے مفید بنا دے ۔ واللہ اعلم
1۔بیوی ، لونڈی ، گائے ، بھینس اور گھوڑا وغیرہ سب اللہ کی نعمتیں ہیں لیکن ان میں بعض ایسی عادتیں ہو سکتی ہیں جو مسلسل پریشانی کا باعث بن جائیں اس لیے اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ ان سے خیر ہی حاصل ہو ، تکلیف نہ پہنچے ۔
بیوی یا لونڈی گستاخ ہو سکتی ہے بد سلیقہ ہو سکتی ہے کم عقلی کی وجہ سے ایسا کام کر سکتی ہے جس سے خاوند یا مالک کا مالی نقصان ہو یا اس کی عزت میں فرق آئے ۔ ان کے شر سے اللہ ہی محفوظ رکھ سکتا ہے ۔ اسی طرح گھوڑا اڑیل ہو سکتا ہے ، گائے بھینس مارنے والی ، کم دودھ دینے والی ہو سکتی ہے ۔ ان مشکلات سے بچنے کے لیے اللہ سے مدد اور توفیق مانگی جاتی ہے ۔ اس کے بر عکس ان کا اچھی صفات کا حامل ہونا اللہ کا احسان ہے جن کی وجہ سے مالک یا خاوند کو راحت اور خوشی حاصل ہو تی ہے اور یہ عورت یا جانور نیکی میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں ، اسی خیر کے لیے اللہ سے دعا کی جاتی ہے ۔
انسان یا حیوان کے جسم میں سر سب سے اہم عضو ہے ، سر پر ہاتھ رکھ کر دعا کرنے کا یہ مقصد ہے کہ اس انسان یا حیوان کو اللہ تعالیٰ ہمارے لیے مفید بنا دے ۔ واللہ اعلم