كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ أَفْضَلِ النِّسَاءِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ زِيَادِ بْنِ أَنْعُمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِنَّمَا الدُّنْيَا مَتَاعٌ، وَلَيْسَ مِنْ مَتَاعِ الدُّنْيَا شَيْءٌ أَفْضَلَ مِنَ الْمَرْأَةِ الصَّالِحَةِ»
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: بہترین عورت
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: دنیا (عارضی) فائدے کی چیز ہے اور دنیا کے سازوسامان میں نیک عورت سے بہتر کوئی چیز نہیں۔
تشریح :
1۔دنیا کی چیزں سے حلال طریقے سے فائدہ حاصل کرنا جائز ہے ۔ ترک دنیا جائز نہیں ۔
دنیا کی چیزیں اس انداز سے استعمال کرنی چاہییں کہ آخرت میں فائدہ حاصل ہو ۔
نیک عورت ایک بری نعمت ہے کیونکہ وہ دنیا کے معاملات میں بھی اچھی مشیر ثابت ہوتی ہے ، اچھی شریک حیات ہوتی ہے اور آخرت کے معاملات میں بھی خاوند سے تعاون کرتی ہے ۔ اس طرح دونوں کو بلند درجات حاصل ہو جاتے ہیں ۔
نیک مرد بھی عورت کے لیے ایک ایسی ہی نعمت ہے ۔
1۔دنیا کی چیزں سے حلال طریقے سے فائدہ حاصل کرنا جائز ہے ۔ ترک دنیا جائز نہیں ۔
دنیا کی چیزیں اس انداز سے استعمال کرنی چاہییں کہ آخرت میں فائدہ حاصل ہو ۔
نیک عورت ایک بری نعمت ہے کیونکہ وہ دنیا کے معاملات میں بھی اچھی مشیر ثابت ہوتی ہے ، اچھی شریک حیات ہوتی ہے اور آخرت کے معاملات میں بھی خاوند سے تعاون کرتی ہے ۔ اس طرح دونوں کو بلند درجات حاصل ہو جاتے ہیں ۔
نیک مرد بھی عورت کے لیے ایک ایسی ہی نعمت ہے ۔