كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ النَّهْيِ عَنِ التَّبَتُّلِ صحیح حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ آدَمَ، وَزَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ سَمُرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «نَهَى عَنِ التَّبَتُّلِ» . زَادَ زَيْدُ بْنُ أَخْزَمَ: وَقَرَأَ قَتَادَةُ: {وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِنْ قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّيَّةً} [الرعد: 38]
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: بے نکاح رہنا منع ہے
حضرت سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بے نکاح رہنے سے منع فرمایا۔
زید بن اخزام نے یہ اضافہ بھی بیان کیا ہے کہ حضرت قتادہ ؓ نے (اس مسئلے کو واضح کرنے کے لیے) یہ آیت تلاوت فرمائی: (وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّن قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَٰجًا وَذُرِّيَّةً ۚ) اور یقینا ہم نے آپ سے پہلے رسول بھیجے اور ان کو بیویوں اور اولاد والا بنایا۔
تشریح :
1۔بے نکاح رہنے کو نیکی سمجھنا غلط ہے خواہ یہ تصوف کے نام پر ہو یا قلندری کے نام پر یا کسی اور نام سے ۔
نکاح تمام انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے ۔
انبیائے کرام نوری مخلوق نہیں بلکہ اشرف المخلوقات انسان ہیں ، اس لیے وہ نکاح بھی کرتے تھے اور ان کی اولاد بھی ہوتی تھی ۔
1۔بے نکاح رہنے کو نیکی سمجھنا غلط ہے خواہ یہ تصوف کے نام پر ہو یا قلندری کے نام پر یا کسی اور نام سے ۔
نکاح تمام انبیاء علیہم السلام کی سنت ہے ۔
انبیائے کرام نوری مخلوق نہیں بلکہ اشرف المخلوقات انسان ہیں ، اس لیے وہ نکاح بھی کرتے تھے اور ان کی اولاد بھی ہوتی تھی ۔