Book - حدیث 1833

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ الْوَسْقُ سِتُّونَ صَاعًا ضعیف جداً حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، وَأَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْوَسْقُ سِتُّونَ صَاعًا»

ترجمہ Book - حدیث 1833

کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل باب: وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے۔
تشریح : اہل لغت نے وسق کی یہی مقدار بیان کی ہے ۔ اور گزشتہ صحیح روایت میں بھی یہی مقدار بیان کی گئی ہے ۔ علامہ ابن اثیر  نے فرمایا : ’’ وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے ۔‘‘ صاع اور مد کی مقدار میں اہل حجاز اور اہل عراق میں اختلاف ہونے کی وجہ سے اہل حجاز کے ہاں وسق تین سو بیس رطل ( ایک سو ساٹھ سیر یا چار من ) کے برابر ہوتا ہے اور اہل عراق کے ہاں چار سو اسی رطل ( دو سو چالیس سیر یا چھ من) کے برابر ہوتا ہے ۔ ( النہایۃ : 5؍185 مادہ : وسق ) معتبر وزن حجازی ہے جس کی رو سے ایک وسق چار من کے قریب ہوتا ہے ۔ اہل لغت نے وسق کی یہی مقدار بیان کی ہے ۔ اور گزشتہ صحیح روایت میں بھی یہی مقدار بیان کی گئی ہے ۔ علامہ ابن اثیر  نے فرمایا : ’’ وسق ساٹھ صاع کا ہوتا ہے ۔‘‘ صاع اور مد کی مقدار میں اہل حجاز اور اہل عراق میں اختلاف ہونے کی وجہ سے اہل حجاز کے ہاں وسق تین سو بیس رطل ( ایک سو ساٹھ سیر یا چار من ) کے برابر ہوتا ہے اور اہل عراق کے ہاں چار سو اسی رطل ( دو سو چالیس سیر یا چھ من) کے برابر ہوتا ہے ۔ ( النہایۃ : 5؍185 مادہ : وسق ) معتبر وزن حجازی ہے جس کی رو سے ایک وسق چار من کے قریب ہوتا ہے ۔