كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَا يَأْخُذُ الْمُصَدِّقُ مِنَ الْإِبِلِ صحیح - حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَرْجِعُ الْمُصَدِّقُ إِلَّا عَنْ رِضًا»
کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل
باب: عامل کس قسم کے اونٹ وصول کرے؟
حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: زکاۃ وصول کرنے والا تمہارے پاس سے خوش ہو کر واپس جائے۔
تشریح :
اس کا مطلب یہ ہے کہ اس سے خندہ پیشانی سے ملو ، اس کے فرائش کی ادائیگی میں اس سے تعاون کرو اور خوشی کے ساتھ زکاۃ ادا کرو۔ اگر تمہاری نظر میں وہ تم سے واجب سے زیادہ طلب کر رہا ہو تو بھی ادا کرو ۔ اگر اس کی غلطی ہو گی تو اس کا بوجھ اس کے سر ہوگا ، تمہیں ثواب ہی ملے گا۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اس سے خندہ پیشانی سے ملو ، اس کے فرائش کی ادائیگی میں اس سے تعاون کرو اور خوشی کے ساتھ زکاۃ ادا کرو۔ اگر تمہاری نظر میں وہ تم سے واجب سے زیادہ طلب کر رہا ہو تو بھی ادا کرو ۔ اگر اس کی غلطی ہو گی تو اس کا بوجھ اس کے سر ہوگا ، تمہیں ثواب ہی ملے گا۔