Book - حدیث 1795

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ تَعْجِيلِ الزَّكَاةِ قَبْلَ مَحِلِّهَا حسن حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّا، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ حُجَيَّةَ بْنِ عَدِيٍّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، أَنَّ الْعَبَّاسَ، «سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي تَعْجِيلِ صَدَقَتِهِ قَبْلَ أَنْ تَحِلَّ، فَرَخَّصَ لَهُ فِي ذَلِكَ»

ترجمہ Book - حدیث 1795

کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل باب: زکاۃ کا وقت آنے سے پہلے ( پیشگی ) ادا کردینا حضرت علی بن ابو طالب ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عباس ؓ نے واجب ہونے سے پہلے جلدی کرتے ہوئے زکاۃ ادا کرنے کی اجازت مانگی تو آپ ﷺ نے انہیں اجازت دے دی۔
تشریح : پیشگی ادائیگی کا مطلب یہ ہے کہ سال پورا ہونے سے پہلے زکاۃ ادا کر دی جائے ۔ وقت آنے پر حساب کر کے کمی بیشی پوری کر لی جائے ۔ یہ جائز ہے ۔ بعض حضرات کے نزدیک یہ روایت حسن ہے ۔ پیشگی ادائیگی کا مطلب یہ ہے کہ سال پورا ہونے سے پہلے زکاۃ ادا کر دی جائے ۔ وقت آنے پر حساب کر کے کمی بیشی پوری کر لی جائے ۔ یہ جائز ہے ۔ بعض حضرات کے نزدیک یہ روایت حسن ہے ۔