Book - حدیث 1784

كِتَابُ الزَّكَاةِ بَابُ مَا جَاءَ فِي مَنْعِ الزَّكَاةِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَعْيَنَ، وَجَامِعِ بْنِ أَبِي رَاشِدٍ، سَمِعَا شَقِيقَ بْنَ سَلَمَةَ، يُخْبِرُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا مِنْ أَحَدٍ لَا يُؤَدِّي زَكَاةَ مَالِهِ، إِلَّا مُثِّلَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ شُجَاعًا أَقْرَعَ حَتَّى يُطَوِّقَ عُنُقَهُ» ثُمَّ قَرَأَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِصْدَاقَهُ مِنْ كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ} [آل عمران: 180] الْآيَةَ

ترجمہ Book - حدیث 1784

کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل باب: زکاۃ نہ دینے والے کی سزا حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص اپنے مال کی زکاۃ ادا نہیں کرتا، قیامت کے دن اس کے مال کو گنجے سانپ کی شکل دی جائے گی حتی کہ وہ اس کی گردن میں طوق بن کر لپٹ جائے گا۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے قرآن مجید سے اس کی تائید میں یہ آیت تلاوت فرمائی: (وَلَا يَحْسَبَنَّ ٱلَّذِينَ يَبْخَلُونَ بِمَآ ءَاتَىٰهُمُ ٱللَّهُ مِن فَضْلِهِۦ) (آل عمران3:180) جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے کچھ دیا ہے، وہ اس میں اپنی کنجوسی کو اپنے لیے بہترین خیال نہ کریں بلکہ وہ ان کے لیے انتہائی برا ہے۔ عنقریب قیامت کے دن انہیں ان کی کنجوسی کی چیز کے طوق ڈالے جائیں گے۔
تشریح : 1-مال جب نصاب کو پہنچ جائے تو اس کی زکاۃ فرض ہے ۔ مجرموں کو قیامت کے دن جہنم میں داخل کیے جانے سے پہلے بھی سزا ملے گی ۔ گنجے سانپ سے مراد انتہائی زہریلا سانپ ہے جس کا سر سفید ہو۔ اگر کسی خلاف شریعت کام میں دنیا کا کچھ فائدہ نظر آئے تو اس کے اخروی نقصان کی طرف توجہ کرنی چاہیے تاکہ دنیا کا فائدہ حقیر محسوس ہو اور شریعت پر عمل کرنا آسان ہو جائے ۔ ارشادات نبوی قرآن مجید ہی کی تشریح ہیں ، اس لیے بعض اوقات رسول اللہ ﷺ اپنے ارشاد مبارک کے ساتھ قرآن مجید کی آیات اور احادیث نبوی بھی پڑھ کر ان کا ترجمہ سنانا چاہیے ۔ اس میں جو برکت ہے وہ بزرگوں کی حکایات پر اکتفا کرنے میں نہیں۔ 1-مال جب نصاب کو پہنچ جائے تو اس کی زکاۃ فرض ہے ۔ مجرموں کو قیامت کے دن جہنم میں داخل کیے جانے سے پہلے بھی سزا ملے گی ۔ گنجے سانپ سے مراد انتہائی زہریلا سانپ ہے جس کا سر سفید ہو۔ اگر کسی خلاف شریعت کام میں دنیا کا کچھ فائدہ نظر آئے تو اس کے اخروی نقصان کی طرف توجہ کرنی چاہیے تاکہ دنیا کا فائدہ حقیر محسوس ہو اور شریعت پر عمل کرنا آسان ہو جائے ۔ ارشادات نبوی قرآن مجید ہی کی تشریح ہیں ، اس لیے بعض اوقات رسول اللہ ﷺ اپنے ارشاد مبارک کے ساتھ قرآن مجید کی آیات اور احادیث نبوی بھی پڑھ کر ان کا ترجمہ سنانا چاہیے ۔ اس میں جو برکت ہے وہ بزرگوں کی حکایات پر اکتفا کرنے میں نہیں۔