Book - حدیث 1776

كِتَاب الصِّيَامِ بَابٌ فِي الْمُعْتَكِفِ يَعُودُ الْمَرِيضَ وَيَشْهَدُ الْجَنَائِزَ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنْ كُنْتُ لَأَدْخُلُ الْبَيْتَ لِلْحَاجَةِ وَالْمَرِيضُ فِيهِ فَمَا أَسْأَلُ عَنْهُ إِلَّا وَأَنَا مَارَّةٌ قَالَتْ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَدْخُلُ الْبَيْتَ إِلَّا لِحَاجَةٍ إِذَا كَانُوا مُعْتَكِفِينَ

ترجمہ Book - حدیث 1776

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت باب: کیا اعتکاف والا آدمی کسی بیمار کی عیادت کر سکتا ہےیا جنازے میں شریک ہو سکتا ہے؟ ام المومنین عائشہ ؓا سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں حاجت کے لیے گھر میں داخل ہوتی اور وہاں کوئی بیمار ہوتا تو میں چلتے چلتے ہی اس کی خیریت پوچھ لیتی تھی ۔ انہوں نے فرمایا: جب لوگ اعتکاف میں ہوتے تھے تو رسول اللہ ﷺ گھر میں داخل نہیں ہوتے تھے مگر قضائے حاجت کے لیے۔
تشریح : 1-اعتکا ف والے کو بلا ضرورت مسجد سے نکلنا منع ہے 2 قضا ئے حا جت کے لئے مسجد سے با ہر نکلنا جا ئز ہے 3 اگر مسجد کے سا تھ بیت ا لخلا کا انتظام نہ ہو تو اعتکاف والا اس غرض کے لئے گھر جا سکتا ہے 4 غسل جنا بت بھی ایک ایسی حا جت ہے جس کے لئے مسجد سے نکلنا ضروری ہے لہذا معتکف اس مقصد کے لئے بھی با ہر نکل سکتا ہے 5 مریض کی بیمار پر سی کے لئے اعتکاف سے نکلنا درست نہیں لیکن اگر کسی جا ئز سبب سے با ہر نکلنا ہو اور را ستے میں مریض مل جا ئے تو اس سے حال پو چھنا جا ئز ہے تا ہم اس کے پاس با ت چیت کے لئے رک جا نا درست نہیں ۔ 1-اعتکا ف والے کو بلا ضرورت مسجد سے نکلنا منع ہے 2 قضا ئے حا جت کے لئے مسجد سے با ہر نکلنا جا ئز ہے 3 اگر مسجد کے سا تھ بیت ا لخلا کا انتظام نہ ہو تو اعتکاف والا اس غرض کے لئے گھر جا سکتا ہے 4 غسل جنا بت بھی ایک ایسی حا جت ہے جس کے لئے مسجد سے نکلنا ضروری ہے لہذا معتکف اس مقصد کے لئے بھی با ہر نکل سکتا ہے 5 مریض کی بیمار پر سی کے لئے اعتکاف سے نکلنا درست نہیں لیکن اگر کسی جا ئز سبب سے با ہر نکلنا ہو اور را ستے میں مریض مل جا ئے تو اس سے حال پو چھنا جا ئز ہے تا ہم اس کے پاس با ت چیت کے لئے رک جا نا درست نہیں ۔