كِتَاب الصِّيَامِ بَابٌ فِي الْمُعْتَكِفِ يَلْزَمُ مَكَانًا مِنَ الْمَسْجِدِ ضعیف حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عِيسَى بْنِ عُمَرَ بْنِ مُوسَى عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا اعْتَكَفَ طُرِحَ لَهُ فِرَاشُهُ أَوْ يُوضَعُ لَهُ سَرِيرُهُ وَرَاءَ أُسْطُوَانَةِ التَّوْبَةِ
کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت
باب: اعتکاف کرنے والا مسجد میں ایک جگہ رہے
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب اعتکاف کرتے تو ستون توبہ کے قریب آپ کا بستر بچھا دیا جاتا ، یا آپ کی چار پائی وہاں بچھا دی جاتی۔
تشریح :
تو بہ کے ستون سے مرا د مسجد نبوی کا ایک خا ص ستون ہے حضرت ابو لبا بہ ٪ سے ایک غلطی ہو گئی تھی جس کا احسا س ہو نے پر انھوں نے اپنے آپ کو مسجد نبوی کے اس ستون سے با ندھ لیا تھا کہ جب تک اللہ تعالی مجھے معاف نہیں کرے گا میں یہیں با ندھا رہو ں گا تین دن کے بعد رسول اللہ ﷺ کو وحی کے ذریعے سے حضرت ابو لبابہ کی تو بہ قبول ہو نے کی بشارت دی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے تشریف لا کر خود انھیں کھو لا ۔
تو بہ کے ستون سے مرا د مسجد نبوی کا ایک خا ص ستون ہے حضرت ابو لبا بہ ٪ سے ایک غلطی ہو گئی تھی جس کا احسا س ہو نے پر انھوں نے اپنے آپ کو مسجد نبوی کے اس ستون سے با ندھ لیا تھا کہ جب تک اللہ تعالی مجھے معاف نہیں کرے گا میں یہیں با ندھا رہو ں گا تین دن کے بعد رسول اللہ ﷺ کو وحی کے ذریعے سے حضرت ابو لبابہ کی تو بہ قبول ہو نے کی بشارت دی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے تشریف لا کر خود انھیں کھو لا ۔