Book - حدیث 1771

كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ يَبْتَدِئُ الِاعْتِكَافَ، وَقَضَاءِ الِاعْتِكَافِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ صَلَّى الصُّبْحَ ثُمَّ دَخَلَ الْمَكَانَ الَّذِي يُرِيدُ أَنْ يَعْتَكِفَ فِيهِ فَأَرَادَ أَنْ يَعْتَكِفَ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ فَأَمَرَ فَضُرِبَ لَهُ خِبَاءٌ فَأَمَرَتْ عَائِشَةُ بِخِبَاءٍ فَضُرِبَ لَهَا وَأَمَرَتْ حَفْصَةُ بِخِبَاءٍ فَضُرِبَ لَهَا فَلَمَّا رَأَتْ زَيْنَبُ خِبَاءَهُمَا أَمَرَتْ بِخِبَاءٍ فَضُرِبَ لَهَا فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ آلْبِرَّ تُرِدْنَ فَلَمْ يَعْتَكِفْ رَمَضَانَ وَاعْتَكَفَ عَشْرًا مِنْ شَوَّالٍ

ترجمہ Book - حدیث 1771

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت باب: اعتکاف شروع کر کے چھوڑ دینا اور اعتکاف کی قضا دینا ام المومنین عائشہ ؓا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب اعتکاف کرنا چاہتے تھے تو صبح کی نماز پڑھ کر اس جگہ داخل ہوتے جہاں آپ کا اعتکاف کرنے کا ارادہ ہوتا۔( ایک بار) آپ نے رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کرنے کا ارادہ فرمایا۔ آپ نے حکم دیا تو آپ کے لیے خیمہ لگا دیا گیا، عائشہ ؓا نے بھی ایک خیمہ لگانے کا حکم دیا، تو ان کے لیے بھی لگا دیا گیا۔ حفصہ ؓا نے بھی ایک خیمہ لگانے کا حکم دیا تو ان کے لیے بھی لگا دیا گیا۔ جب زینب ؓا نے ان دونوں کے خیمے دیکھے تو انہوں نے بھی ایک خیمہ لگانے کا حکم دیا اور ان کے لئے بھی خیمہ لگا دیا گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے جب یہ چیز دیکھی تو فرمایا: ’’کیا تم نیکی کا ارادہ رکھتی ہو؟ ‘‘ چنانچہ نبی ﷺ نے رمضان میں اعتکاف نہیں فرمایا، اور شوال میں دس دن اعتکاف کر لیا۔
تشریح : 1۔اعتکا ف کے لئے مسجد میں ایک جگہ پردہ کر کے اس میں اعتکا ف کرنا مسنون ہے 2اعتکا ف مسجد میں ہو تا ہے 3 عورتیں بھی اعتکاف کر سکتی ہیں لیکن ان کے لئے بھی جا ئے اعتکا ف مسجد ہی ہے تا ہم مسجد ایسی ہو جہا ں عورتو ں کے لئے مر دوں سے الگ ہر چیز کا معقول انتظا م ہو تا کہ مردوں کے سا تھ کسی مر حلے میں ان کا اختلاط نہ ہو4 عورتوں میں ایک دوسری کی ریس کر نے کی عا دت ہو تی ہے خا ص طور پر سو کنیں ایک دوسری سے رشک رکھتی ہیں اگر اس سے کو ئی مسئلہ پیدا ہو جا ئےتو اسے حکمت سے حل کر لینا چا ہیئے 5 اعتکا ف کا پختہ ارادہ کر کے مسجد میں جگہ بنالی گئی ہو پھر کوئی عذر پیش آ جا ئے تو اعتکا ف چھوڑا جا سکتا ہے 6 رمضا ن کے اعتکا ف کی قضا کسی دوسرے مہینے میں بھی دی جا سکتی ہے ۔ 1۔اعتکا ف کے لئے مسجد میں ایک جگہ پردہ کر کے اس میں اعتکا ف کرنا مسنون ہے 2اعتکا ف مسجد میں ہو تا ہے 3 عورتیں بھی اعتکاف کر سکتی ہیں لیکن ان کے لئے بھی جا ئے اعتکا ف مسجد ہی ہے تا ہم مسجد ایسی ہو جہا ں عورتو ں کے لئے مر دوں سے الگ ہر چیز کا معقول انتظا م ہو تا کہ مردوں کے سا تھ کسی مر حلے میں ان کا اختلاط نہ ہو4 عورتوں میں ایک دوسری کی ریس کر نے کی عا دت ہو تی ہے خا ص طور پر سو کنیں ایک دوسری سے رشک رکھتی ہیں اگر اس سے کو ئی مسئلہ پیدا ہو جا ئےتو اسے حکمت سے حل کر لینا چا ہیئے 5 اعتکا ف کا پختہ ارادہ کر کے مسجد میں جگہ بنالی گئی ہو پھر کوئی عذر پیش آ جا ئے تو اعتکا ف چھوڑا جا سکتا ہے 6 رمضا ن کے اعتکا ف کی قضا کسی دوسرے مہینے میں بھی دی جا سکتی ہے ۔