كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الِاعْتكاف صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَعْتَكِفُ الْعَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ فَسَافَرَ عَامًا فَلَمَّا كَانَ مِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ اعْتَكَفَ عِشْرِينَ يَوْمًا
کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت
باب: اعتکاف کا بیان
ابی بن کعب ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کیا کرتے تھے۔ ایک سال آپ ﷺ (آخری عشرے کے دوران میں) سفر میں تھے تو جب اگلا سال آیا آپ نے بیس دس اعتکاف کیا۔
تشریح :
اگر اس حدیث میں مذکو روہی واقعہ ہے ھزشتہ حدیث میں ذکر ہوا تو اگلے سا ل سے مراد ایک سال چھوڑ کر اگلا سا ل ہو گا کیو نکہ سفر والا رمضا ن فتح مکہ کے موقع پر 8ھ/ میں تھا اور نبی ﷺ نے بیس دن کا اعتکا ف 10ھ/ کے رمضا ن میں کیا ممکن ہے 9ھ/ میں بھی بیس دن اعتکا ف کیا ہو واللہ اعلم ۔
اگر اس حدیث میں مذکو روہی واقعہ ہے ھزشتہ حدیث میں ذکر ہوا تو اگلے سا ل سے مراد ایک سال چھوڑ کر اگلا سا ل ہو گا کیو نکہ سفر والا رمضا ن فتح مکہ کے موقع پر 8ھ/ میں تھا اور نبی ﷺ نے بیس دن کا اعتکا ف 10ھ/ کے رمضا ن میں کیا ممکن ہے 9ھ/ میں بھی بیس دن اعتکا ف کیا ہو واللہ اعلم ۔