كِتَاب الصِّيَامِ بَابٌ فِي فَضْلِ الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ صحیح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ عُبَيْدِ بْنِ نِسْطَاسٍ عَنْ أَبِي الضُّحَى عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَتْ الْعَشْرُ أَحْيَا اللَّيْلَ وَشَدَّ الْمِئْزَرَ وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ
کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت
باب: ماہ رمضان کے آخری عشرے کی فضیلت
ام المومنین عائشہ صدیقہ ؓا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: جب آخری عشرہ شروع ہوتا تو نبی ﷺ راتوں کو جاگتے، کمر کس لیتے اور گھر والوں کو بھی بیدار کرتے۔
تشریح :
1۔ کمر کسنے سے مراد عبا دت اور نیکی میں مزید محنت اور کو شش ہے 2 آ خری عشرے کی اگر سبھی را تیں عبادت میں گزاری جا ئیں تو بہت بہتر ہے ورنہ طا ق را تو ں کو تو اہتمام کرنا ہی چا ہیے 3 نیکی کے کا مو ں میں اہل و عیال کو بھی شریک کر نا چا ہیے تا کہ وہ بھی عظیم ثواب سے محروم نہ رہیں اور اللہ کے ہا ں بلند درجات حا صل کر سکیں4جا گنے کا مقصد عبا دت ذکر اور تلاوت میں مشغول ہو نا ہے بعض لو گ یہ فضیلت والی راتیں فضول با ت چیت میں گزار دیتے ہیں یہ انتہائی محرومی اور بد قسمتی کی با ت ہے خا ص کر مسا جد میں شو رو غو غا عبادت کر نے والوں کے لئے بھی پر یشا نی کا با عث بنتا ہے 5 بہت سی مسا جد میں طا ق را تو ں میں اور خا ص طو ر پر ستا ئیسویں رات کو وعظ و تقریر کا پرو گرام ہو تا ہے جس کی وجہ سے رات کا کافی حصہ اسی مصرو فیات میں گزر جا تا ہے اسی طرح ختم قر آ ن کے مو قع پر مٹھائی کی تقسیم کی جا تی ہے جس کی وجہ سے بچے اور بڑے سبھی عبادت اور تلاوت کو بھو ل کر مسجد کے آداب کو نذر انداز کر تے ہو ئے شور شرابے میں لگے رہتے ہیں جس سے نہ صرف عبادت کر نے والو ں کو پر یشا نی ہو تی ہے بلکہ یہ انتہائی قیمتی وقت فضول کا مو ں میں ضا ئع ہو جا تا ہے بہتر ہے ان امور سے اجتناب کیا جا ئے ۔
1۔ کمر کسنے سے مراد عبا دت اور نیکی میں مزید محنت اور کو شش ہے 2 آ خری عشرے کی اگر سبھی را تیں عبادت میں گزاری جا ئیں تو بہت بہتر ہے ورنہ طا ق را تو ں کو تو اہتمام کرنا ہی چا ہیے 3 نیکی کے کا مو ں میں اہل و عیال کو بھی شریک کر نا چا ہیے تا کہ وہ بھی عظیم ثواب سے محروم نہ رہیں اور اللہ کے ہا ں بلند درجات حا صل کر سکیں4جا گنے کا مقصد عبا دت ذکر اور تلاوت میں مشغول ہو نا ہے بعض لو گ یہ فضیلت والی راتیں فضول با ت چیت میں گزار دیتے ہیں یہ انتہائی محرومی اور بد قسمتی کی با ت ہے خا ص کر مسا جد میں شو رو غو غا عبادت کر نے والوں کے لئے بھی پر یشا نی کا با عث بنتا ہے 5 بہت سی مسا جد میں طا ق را تو ں میں اور خا ص طو ر پر ستا ئیسویں رات کو وعظ و تقریر کا پرو گرام ہو تا ہے جس کی وجہ سے رات کا کافی حصہ اسی مصرو فیات میں گزر جا تا ہے اسی طرح ختم قر آ ن کے مو قع پر مٹھائی کی تقسیم کی جا تی ہے جس کی وجہ سے بچے اور بڑے سبھی عبادت اور تلاوت کو بھو ل کر مسجد کے آداب کو نذر انداز کر تے ہو ئے شور شرابے میں لگے رہتے ہیں جس سے نہ صرف عبادت کر نے والو ں کو پر یشا نی ہو تی ہے بلکہ یہ انتہائی قیمتی وقت فضول کا مو ں میں ضا ئع ہو جا تا ہے بہتر ہے ان امور سے اجتناب کیا جا ئے ۔