Book - حدیث 1766

كِتَاب الصِّيَامِ بَابٌ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتُوَائِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ اعْتَكَفْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَشْرَ الْأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ فَقَالَ إِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ فَأُنْسِيتُهَا فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ فِي الْوَتْرِ

ترجمہ Book - حدیث 1766

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت باب: شب قدر کا بیان ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رمضان کے درمیانی عشرے کا اعتکاف کیا، پھر آپ نے فرمایا: ’’مجھے شب قدر دکھائی گئی تھی، پھر بھلا دی گئی۔ اسے آخری دہائی کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘
تشریح : 1۔شب قدر سال کی سب سے افضل رات ہے اس کی ایک رات کی عبا دت ہزار مہینے کی عبادت سے زیادہ فضیلت کی حا مل ہے القدر 397 2 شب قدر کی فضیلت حا صل کر نے کے لئے اعتکا ف کرنا سنت ہے البتہ جو شخص اعتکا ف نہ کر سکے اسے بھی را تیں عبا دت میں گزارنے کی کو شش کر نی چا ہیے 3 شب قدر بھلائے جا نے کا مطلب یہ ہے کہرسول اللہ ﷺ کو یہ با ت یا د نہ رہی کہ اس سال کو ن سی رات شب قدر ہے ہر سال اسی رات میں ہو نا ضروری نہین 4 شب قدر آ خری عشرے کی طا ق راتو ں میں سے کو ئی ایک را ت ہو تی ہے اس لئے جو شخص دس راتیں عبا دت نہ کر سکے اسے یہ پا نچ راتیں ضرور عبا دت اور تلاوت و ذکر میں گزارنی چا ہییں تا کہ شب قدر کی عظیم نعمت سے محروم نہ رہے 5 اگرچہ علما ئے کرا م نے شب قدر کی بعض علامتیں بیا ن کی ہیں لیکن ثوا ب کا دارومدار اس چیز پر نہیں کہ عبا دت کر نے والے کو یہ رات معلو م ہو ئی یا نہیں اس لئے اس پر یشانی میں مبتلا نہیں ہو نا چا ہیے کہ ہمیں فلاں فلاں علامت کا احسا س نہیں ہو ا ۔ 1۔شب قدر سال کی سب سے افضل رات ہے اس کی ایک رات کی عبا دت ہزار مہینے کی عبادت سے زیادہ فضیلت کی حا مل ہے القدر 397 2 شب قدر کی فضیلت حا صل کر نے کے لئے اعتکا ف کرنا سنت ہے البتہ جو شخص اعتکا ف نہ کر سکے اسے بھی را تیں عبا دت میں گزارنے کی کو شش کر نی چا ہیے 3 شب قدر بھلائے جا نے کا مطلب یہ ہے کہرسول اللہ ﷺ کو یہ با ت یا د نہ رہی کہ اس سال کو ن سی رات شب قدر ہے ہر سال اسی رات میں ہو نا ضروری نہین 4 شب قدر آ خری عشرے کی طا ق راتو ں میں سے کو ئی ایک را ت ہو تی ہے اس لئے جو شخص دس راتیں عبا دت نہ کر سکے اسے یہ پا نچ راتیں ضرور عبا دت اور تلاوت و ذکر میں گزارنی چا ہییں تا کہ شب قدر کی عظیم نعمت سے محروم نہ رہے 5 اگرچہ علما ئے کرا م نے شب قدر کی بعض علامتیں بیا ن کی ہیں لیکن ثوا ب کا دارومدار اس چیز پر نہیں کہ عبا دت کر نے والے کو یہ رات معلو م ہو ئی یا نہیں اس لئے اس پر یشانی میں مبتلا نہیں ہو نا چا ہیے کہ ہمیں فلاں فلاں علامت کا احسا س نہیں ہو ا ۔