Book - حدیث 1724

كِتَاب الصِّيَامِ بَابٌ فِي صِيَامِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَنَا أَطُوفُ بِالْبَيْتِ أَنَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صِيَامِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ قَالَ نَعَمْ وَرَبِّ هَذَا الْبَيْتِ

ترجمہ Book - حدیث 1724

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت باب: جمعے کے دن روزہ رکھنا محمد بن عباد بن جعفر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں بیت اللہ کا طواف کر رہا تھا، اس دوران میں میں نے جابر بن عبداللہ ؓ سے سوال کیا: کیا نبی ﷺ نے جمعے کا روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے فرمایا: ہاں ،قسم ہے اس گھر کے رب کی!
تشریح : 1۔طواف کعبہ کے دوران میں بات چیت کرنا جائز ہے۔تاہم فضول بات چیت سے اجتناب کرتے ہوئے دعا وزکر میں مشغول رہنا افضل ہے۔2۔اللہ کی مخلوق کی قسم کھانا حرام ہے۔لیکن اللہ کا زکر اس کی کسی صفت کے ساتھ ہو تو کوئی حرج نہیں۔اس لئے کعبہ کی قسم کھانے کی بجائے کعبہ کے رب کی قسم کھانی چاہیے۔3۔کسی بات کی تاکید کے لئے قسم کھاناجائز ہے۔ لیکن بلا ضرورت کثرت سے قسمیں کھانا اچھا نہیں اور جھوٹی قسم تو بہت بڑا گناہ ہے۔ 1۔طواف کعبہ کے دوران میں بات چیت کرنا جائز ہے۔تاہم فضول بات چیت سے اجتناب کرتے ہوئے دعا وزکر میں مشغول رہنا افضل ہے۔2۔اللہ کی مخلوق کی قسم کھانا حرام ہے۔لیکن اللہ کا زکر اس کی کسی صفت کے ساتھ ہو تو کوئی حرج نہیں۔اس لئے کعبہ کی قسم کھانے کی بجائے کعبہ کے رب کی قسم کھانی چاہیے۔3۔کسی بات کی تاکید کے لئے قسم کھاناجائز ہے۔ لیکن بلا ضرورت کثرت سے قسمیں کھانا اچھا نہیں اور جھوٹی قسم تو بہت بڑا گناہ ہے۔