كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي صِيَامِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي لَبِيدٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَوْمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ كَانَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ قَدْ صَامَ وَيُفْطِرُ حَتَّى نَقُولَ قَدْ أَفْطَرَ وَلَمْ أَرَهُ صَامَ مِنْ شَهْرٍ قَطُّ أَكْثَرَ مِنْ صِيَامِهِ مِنْ شَعْبَانَ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ إِلَّا قَلِيلًا
کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت
باب: نبی کریمﷺ کے روزوں کا بیان
ابو سلمہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے عائشہ ؓا سے نبی ﷺ کے روزوں کے بارے میں سوال کیا تو ام المومنین ؓا نے فرمایا: نبی ﷺ روزے رکھتے تھے حتی کہ ہم کہتے کہ اب تو آپ روزے ہی رکھتے جائیں گے ، اور روزے چھوڑتے تو ہم کہتے کہ اب تو آپ نے روزے چھوڑ ہی دیے ہیں۔ میں نے نبی ﷺ کو کبھی شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزے رکھتے نہیں دیکھا۔آپ( تقریبا) پورا شعبان ہی روزے رکھ لیتے تھے ۔ آپ چندن دن کے سوا ماہ شعبان کے( سارے) روزے رکھ لیتے تھے۔
تشریح :
1۔نفلی روزے مسلسل رکھنا بھی جا ئز ہے جب کے ہر روزہ افطار کیا جا ئے یعنی وصال نہ کیا جا ئے کیو نکہ وہ ہما رے لئے ممنو ع ہے ۔دیکھیے ( صحیح البخاری الصوم باب الوصال حدیث 1961 وصحیح مسلم الصیام باب النھی عن الوصال حدیث 1102)۔2۔ نفلی روزے سا ل کے ہر مہینے میں رکھے جا سکتے ہیں 3 مسلسل ایک مہینہ نفلی روزے رکھنا خلا ف سنت ہے 4 ما ہ شعبان میں نفلی روزوں کا اہتمام زیا دہ ہو نا چا ہیے۔
1۔نفلی روزے مسلسل رکھنا بھی جا ئز ہے جب کے ہر روزہ افطار کیا جا ئے یعنی وصال نہ کیا جا ئے کیو نکہ وہ ہما رے لئے ممنو ع ہے ۔دیکھیے ( صحیح البخاری الصوم باب الوصال حدیث 1961 وصحیح مسلم الصیام باب النھی عن الوصال حدیث 1102)۔2۔ نفلی روزے سا ل کے ہر مہینے میں رکھے جا سکتے ہیں 3 مسلسل ایک مہینہ نفلی روزے رکھنا خلا ف سنت ہے 4 ما ہ شعبان میں نفلی روزوں کا اہتمام زیا دہ ہو نا چا ہیے۔