كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الرَّجُلِ يُصْبِحُ جُنُبًا وَهُوَ يُرِيدُ الصِّيَامَ صحیح حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ جَعْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو الْقَارِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ لَا وَرَبِّ الْكَعْبَةِ مَا أَنَا قُلْتُ مَنْ أَصْبَحَ وَهُوَ جُنُبٌ فَلْيُفْطِرْ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَهُ
کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت
باب: جو شخص روزہ رکھنا چاہتاہے اگر اسے جنابت کی حالت میں صبح ہو جائےتو کیا حکم ہے؟
ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رب کعبہ کی قسم! یہ بات میں (اپنی طرف سے) نہیں کہتا، محمد ﷺ نے یہ فرمایا ہے: ’’جسے جنابت کی حالت میں صبح ہو جائے ، وہ روزہ چھوڑ دے۔‘‘
تشریح :
1۔یہ حکم منسوخ ہے۔حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوجب تک اس کے منسوخ ہونے کا علم نہیں تھا۔اس وقت تک یہ فتویٰ دیتے تھے۔حضرت ابو بکر بن عبد الرحمٰن رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مسئلہ معلوم کیا۔اور حضرت ابو ہریرہرضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتایا کہ جنابت کی حالت میں صبح ہوجانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔چنانچہ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے پہلے فتوے سے رجوع فرمالیا۔(صحیح المسلم الصیام باب صحۃ صوم من طلع علیہ الفجر وھو جنب حدیث 1109) 2۔جنابت خواہ احتلام کی وجہ سے ہو یا جماع کی وجہ سے دونوں صورتوں میں مسئلہ یہی ہے۔صبح صادق ہوجانے کے بعد غسل کرکے روزہ مکمل کرسکتے ہیں۔3۔جنابت کی حالت میں کھانا پینا جائز ہے۔عورت اس حالت میں کھانا بھی تیار کرسکتی ہے۔البتہ وضو کرلینا بہتر ہے۔دیکھئے۔(سنن ابن ماجہ الطھارۃ حدیث 592۔593)
1۔یہ حکم منسوخ ہے۔حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوجب تک اس کے منسوخ ہونے کا علم نہیں تھا۔اس وقت تک یہ فتویٰ دیتے تھے۔حضرت ابو بکر بن عبد الرحمٰن رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مسئلہ معلوم کیا۔اور حضرت ابو ہریرہرضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بتایا کہ جنابت کی حالت میں صبح ہوجانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا۔چنانچہ حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے پہلے فتوے سے رجوع فرمالیا۔(صحیح المسلم الصیام باب صحۃ صوم من طلع علیہ الفجر وھو جنب حدیث 1109) 2۔جنابت خواہ احتلام کی وجہ سے ہو یا جماع کی وجہ سے دونوں صورتوں میں مسئلہ یہی ہے۔صبح صادق ہوجانے کے بعد غسل کرکے روزہ مکمل کرسکتے ہیں۔3۔جنابت کی حالت میں کھانا پینا جائز ہے۔عورت اس حالت میں کھانا بھی تیار کرسکتی ہے۔البتہ وضو کرلینا بہتر ہے۔دیکھئے۔(سنن ابن ماجہ الطھارۃ حدیث 592۔593)