Book - حدیث 1677

كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي السِّوَاكِ وَالْكُحْلِ لِلصَّائِمِ ضعیف حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو إِسْمَعِيلَ الْمُؤَدِّبُ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خَيْرِ خِصَالِ الصَّائِمِ السِّوَاكُ

ترجمہ Book - حدیث 1677

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت باب: روزے میں مسواک کرنا اور سرمہ لگانا عائشہ ؓا سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’روزے دار کے بہترین اعمال میں سے ایک عمل مسواک بھی ہے۔‘‘
تشریح : یہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے۔تاہم صحیح روایت سے روزے کی حالت میں مسواک کرنا ثابت ہے اس سے روزے میں فرق نہیں آتا۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح البخاری میں کتاب الصوم میں ایک باب کا عنوان اس طرح درج کیا ہے۔(باب مسواک الرطب والیابس للصائم)یعنی روزے دار کا تازہ یا خشک مسواک کرنا اس کے بعد بیان کرتے ہیں۔کہ حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مذکور ہے انھوں نے فرمایا :میں نے رسول اللہ ﷺ کو روزے کی حالت میں مسواک کرتے اتنی بار دیکھا ہے۔کہ میں شمار نہیں کرسکتا۔ دیکھئے۔(صحیح البخاری الصوم باب سواک الرطب والیا بس للصائم قبل حدیث 1934) یہ روایت اگرچہ سنداً ضعیف ہے۔تاہم صحیح روایت سے روزے کی حالت میں مسواک کرنا ثابت ہے اس سے روزے میں فرق نہیں آتا۔امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے صحیح البخاری میں کتاب الصوم میں ایک باب کا عنوان اس طرح درج کیا ہے۔(باب مسواک الرطب والیابس للصائم)یعنی روزے دار کا تازہ یا خشک مسواک کرنا اس کے بعد بیان کرتے ہیں۔کہ حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مذکور ہے انھوں نے فرمایا :میں نے رسول اللہ ﷺ کو روزے کی حالت میں مسواک کرتے اتنی بار دیکھا ہے۔کہ میں شمار نہیں کرسکتا۔ دیکھئے۔(صحیح البخاری الصوم باب سواک الرطب والیا بس للصائم قبل حدیث 1934)