كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْإِفْطَارِ فِي السَّفَرِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنْ الْبِرِّ الصِّيَامُ فِي السَّفَرِ
کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت
باب: سفر میں روزہ چھوڑنا
عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سفر میں روزہ رکھنا نیکی نہیں۔ ‘‘
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ سمجھا جائے کہ چاہے کتنی بھی مشقت ہوسفر میں روزہ رکھنا ہے۔یہ سمجھنا اور اس کے مطابق عمل کرنا کوئی نیکی نہیں ہے کیونکہ دین میں آسانی ہے مشقت نہیں ہے۔ اس لئے شریعت کی عطا کردہ آسانی کو قبول کرنے کی بجائے مشقت ہی کواختیار کرنا نیکی نہیں ہے۔یہ حکم اسی وقت ہے جب شدید مشقت ہو اور روزہ پورا کرنے کی صورت میں بیماری کاخوف ہو۔
مطلب یہ ہے کہ سمجھا جائے کہ چاہے کتنی بھی مشقت ہوسفر میں روزہ رکھنا ہے۔یہ سمجھنا اور اس کے مطابق عمل کرنا کوئی نیکی نہیں ہے کیونکہ دین میں آسانی ہے مشقت نہیں ہے۔ اس لئے شریعت کی عطا کردہ آسانی کو قبول کرنے کی بجائے مشقت ہی کواختیار کرنا نیکی نہیں ہے۔یہ حکم اسی وقت ہے جب شدید مشقت ہو اور روزہ پورا کرنے کی صورت میں بیماری کاخوف ہو۔