Book - حدیث 1660

كِتَاب الصِّيَامِ بَابُ مَا جَاءَ فِي شَهْرَيِ الْعِيدِ صحیح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ أَبِي عُمَرَ الْمُقْرِئُ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفِطْرُ يَوْمَ تُفْطِرُونَ وَالْأَضْحَى يَوْمَ تُضَحُّونَ

ترجمہ Book - حدیث 1660

کتاب: روزوں کی اہمیت وفضیلت باب: عید کے دو مہینے ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’عید الفطر اس دن ہے جس دن تم ( رمضان مکمل کر کے) روزہ چھوڑتے ہو، اور عید الاضحیٰ اس دن ہے جس دن تم قربانی کرتے ہو۔‘‘
تشریح : عید اجتماعی عبادت ہے۔اس لئے اگر کسی شخص کو چاند ہونے یا نہ ہونے میں شک ہو تب بھی اسے عام مسلمانوں کے ساتھ ہی عید منافی چاہیے اسی لئے چاند کے ثبوت کےلئے کثیر تعداد کی شرط نہیں رکھی گئی بلکہ دو قابل اعتماد افراد کی گواہی پراعتماد کیاگیا ہے۔ عید اجتماعی عبادت ہے۔اس لئے اگر کسی شخص کو چاند ہونے یا نہ ہونے میں شک ہو تب بھی اسے عام مسلمانوں کے ساتھ ہی عید منافی چاہیے اسی لئے چاند کے ثبوت کےلئے کثیر تعداد کی شرط نہیں رکھی گئی بلکہ دو قابل اعتماد افراد کی گواہی پراعتماد کیاگیا ہے۔