Book - حدیث 1624

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي ذِكْرِ مَرَضِ رَسُولِ اللَّهِﷺ صحیح حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ آخِرُ نَظْرَةٍ نَظَرْتُهَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَشْفُ السِّتَارَةِ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ فَنَظَرْتُ إِلَى وَجْهِهِ كَأَنَّهُ وَرَقَةُ مُصْحَفٍ وَالنَّاسُ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ فِي الصَّلَاةِ فَأَرَادَ أَنْ يَتَحَرَّكَ فَأَشَارَ إِلَيْهِ أَنْ اثْبُتْ وَأَلْقَى السِّجْفَ وَمَاتَ مِنْ آخِرِ ذَلِكَ الْيَوْمِ

ترجمہ Book - حدیث 1624

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب: رسول اللہ ﷺ کے مرض وفات کا بیان انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے آخری بار رسول اللہ ﷺ کے چہرہٴ مبارک کی زیارت اس وقت کی جب سوموار کے دن نبی ﷺ نے( عائشہ ؓا کے حجرہٴ مبارکہ کا) پردہ ہٹایا، میری نظر آپ کے چہرہٴ مبارک پر پڑی تو وہ یوں محسوس ہو رہا تھا گویا قرآن مجید کا ایک ورق ہو۔ (اس وقت) لوگ ابو بکر ؓ کی اقتدا میں نماز (فجر) ادا کر رہے تھے۔ ابو بکر ؓ نے (اپنی جگہ سے) ہٹنا چاہا تو نبی ﷺ نے اشارہ فرمایا کہ (وہیں) کھڑے رہو اور پردہ گرادیا۔ اسی دن کے آخری حصے میں آپ کی وفات ہوگئی۔
تشریح : 1۔حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ ﷺ کے چہرے اقدس کو ورق سے تشبیہ دی کیونکہ بیماری اور کمزوری کی وجہ سے چہرے پار سرخی کی بجائے زردی اور سفیدی غالب تھی۔مصحف کا ورق اس لئے فرمایا کہ قرآن مجید کا ورق مومنوں کے دلوں میں محبت ۔احترام۔اورعقیدت کا حامل ہوتا ہے۔اور رسول اللہﷺ کا چہرہ مبارک بھی ان صفات سے متصف تھا۔2۔علمائے سیرت کے مشہور قول کے مطابق رسول اللہﷺ کی وفات چاشت(ضحیٰ) کے وقت یعنی دوپہر سے پہلے ہوئی دیکھئے۔(الرحیق المختوم ص 630)رسول اللہﷺ کی زندگی کے آخری ایام میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مسجد نبوی میں سترہ نمازیں پڑھائی تھیں۔(الرحیق ا لمختوم ص 627) 1۔حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ ﷺ کے چہرے اقدس کو ورق سے تشبیہ دی کیونکہ بیماری اور کمزوری کی وجہ سے چہرے پار سرخی کی بجائے زردی اور سفیدی غالب تھی۔مصحف کا ورق اس لئے فرمایا کہ قرآن مجید کا ورق مومنوں کے دلوں میں محبت ۔احترام۔اورعقیدت کا حامل ہوتا ہے۔اور رسول اللہﷺ کا چہرہ مبارک بھی ان صفات سے متصف تھا۔2۔علمائے سیرت کے مشہور قول کے مطابق رسول اللہﷺ کی وفات چاشت(ضحیٰ) کے وقت یعنی دوپہر سے پہلے ہوئی دیکھئے۔(الرحیق المختوم ص 630)رسول اللہﷺ کی زندگی کے آخری ایام میں حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مسجد نبوی میں سترہ نمازیں پڑھائی تھیں۔(الرحیق ا لمختوم ص 627)