Book - حدیث 1605

كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي ثَوَابِ مَنْ أُصِيبَ بِوَلَدِهِ صحیح حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ الْمَعْنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يُتَوَفَّى لَهُمَا ثَلَاثَةٌ مِنْ الْوَلَدِ لَمْ يَبْلُغُوا الْحِنْثَ إِلَّا أَدْخَلَهُمْ اللَّهُ الْجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَةِ اللَّهِ إِيَّاهُمْ

ترجمہ Book - حدیث 1605

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل باب: جس کی اولا د فو ت ہو جائےاس کے ثواب کا بیان انس بن مالک ؓ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جن دو مسلمانوں( میاں بیوی) کے تین بچے فوت ہوجائیں جو گناہ کی عمر کو نہ پہنچے ہوں تو اللہ تعالیٰ ان پر رحمت کر کے انہیں جنت میں داخل کر دے گا‘‘
تشریح : ۔گناہ کی عمر سے مراد بالغ ہونا ہے۔کیونکہ بالغ ہونے سے پہلے بچے کے گناہ لکھے نہیں جاتے۔جب بالغ ہوجاتا ہے۔پھر اس کے گناہ لکھے جاتے ہیں۔2۔بچوں کی وفات پر صبر کا ثواب جنت میں داخلہ ہے۔3۔یہ ثواب ماں ارو باپ دونوں کے لئے ہے۔4۔مسلمانوں کے فوت ہونے والے بچے جنتی ہیں۔5۔جنت کے آٹھ دروازے ہیں۔ہر دروازے سے خاص خاص لوگوں کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔بعض افراد کو ایک سے زیادہ دروازوں سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔بعض حضرات ایسے بھی ہوں گے۔جنھیں آٹھوں دروازوں سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔وہ جس دروازے سے چاہیں گے جنت میں چلے جایئں گے۔ ۔گناہ کی عمر سے مراد بالغ ہونا ہے۔کیونکہ بالغ ہونے سے پہلے بچے کے گناہ لکھے نہیں جاتے۔جب بالغ ہوجاتا ہے۔پھر اس کے گناہ لکھے جاتے ہیں۔2۔بچوں کی وفات پر صبر کا ثواب جنت میں داخلہ ہے۔3۔یہ ثواب ماں ارو باپ دونوں کے لئے ہے۔4۔مسلمانوں کے فوت ہونے والے بچے جنتی ہیں۔5۔جنت کے آٹھ دروازے ہیں۔ہر دروازے سے خاص خاص لوگوں کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔بعض افراد کو ایک سے زیادہ دروازوں سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔بعض حضرات ایسے بھی ہوں گے۔جنھیں آٹھوں دروازوں سے داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔وہ جس دروازے سے چاہیں گے جنت میں چلے جایئں گے۔